حجازی ہیں ان کی (روایت کردہ)حدیث میں اختلاف ہے ان سے عبداللہ بن ابی سفیان نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اطراف مدینہ میں ایک ایک بریدمویشیوں کی چراگاہ بنائی تھی کہ اس کے درخت کے پتے نہ جھاڑے جائیں سواایک لکڑی کے جس سے اونٹ ہانکے جاتے ہیں اورکوئی چیزکاٹی نہ جائے ان سے عبدالرحمن بن حرملہ نے روایت کی ہے کہ انھوں نے قبیلہ جذام میں سے ایک شخص کوبیان کرتےہوئے سناانھوں نے ایک شخص سے نقل کیاجن کولوگ عدی بن زیدکہتےتھے کہ انھوں نے اپنی عورت کوایک پتھرماردیا جس کی وجہ سے وہ عورت مرگئی یہ شخص رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے تبوک میں پیچھے آکرملے اور آپ سےاس عورت کاحال بیان کیاآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایاکہ اس کی تم دیت دواور اس کے(مال کے)وارث نہ بنو۔اس کو ابن مندہ اورابونعیم نے کہاہے اورابوعمرنے عدی جذامی کہا ہے اوران سے ایک حدیث انھیں کی عورت کے قتل کی روایت کی ہے اورکہاہے کہ یہ حدیث عبدالرحمن بن حرملہ نے ایک شخص سے سنی جوقبیلہ جذام سے تھےانھوں نے انھیں میں سے ایک شخص سے سنی جن کو لوگ عدی کہتےتھے مگرنسب نہیں بیان کیااوروہ یہی ہیں اوران کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھ کرکہاہے کہ عدی بن زیدعدوی جذامی ہیں اورطبرانی نے ان دونوں کودوعنوان میں بیان کیاہےعدی بن زیدسے عبداللہ بن ابی سفیان نے حمی مدینہ کی نسبت روایت کی ہے اور جذامی سےعبدالرحمن بن حرملہ نے روایت کی ہے کہ انھوں نے اپنی عورت کو ماراوہ مرگئی ابوموسیٰ نے کہا اورحافظ ابوعبداللہ بن مندہ نے دونوں کوایک کردیاہے حالانکہ وہ دونوں دو شخص ہیں عدی جذامی کاحال پہلے گذرچکاہے۔ان کاتذکرہ تینوں نے اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)