غفاری کے غلام تھے۔خیبرمیں جب یہ شریک ہوئے ہیں تواس وقت غلام تھےلہذا رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حصہ نہیں دیامگرہاں آپ نے ان کوکچھ بطورخوددے دیاتھا ایک تلوار ان کو دی تھی ان سے یزید بن ابی عبیداورمحمدبن زید بن مہاجربن قنفذ اورمحمد بن ابراہیم بن حارث نے روایت کی ہے حفص بن غیاث نے محمد بن زید مہاجرسے انھوں نے عمیرمولائے ابی اللحم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں حنین میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھااوراس وقت میں غلام تھامیں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ مجھے بھی کچھ حصہ دیجئےتوآپ نے مجھے ایک تلوار دی تھی مگرحصہ نہیں دیااسی طرح ابونعیم نے ہشام بن سعدسے انھوں نے محمد بن زید سے حنین کے ذکر میں روایت کیاہے مگراورلوگ اس کو خیبرکاواقعہ کہتے ہیں۔ہمیں ابراہیم بن محمد وغیرہ نے اپنی سند کے ساتھ ابوعیٰسی سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے قتیبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے بشربن فضل نے محمد بن زید سے انھوں نے عمیرمولائے ابی اللحم سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے میں خیبر میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ اپنے مالک کے ساتھ تھامالک نے میرے لیے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے کہااوریہ بھی کہاکہ میں غلام ۱؎ہوں توآپ نے مجھے ایک تلواردلوائی وہ تلواراتنی بڑی تھی کہ میں نے جو اس کو باندھاتوزمین پر گھسٹتی جاتی تھی پس آپ نے حکم دیاکہ مجھے اورکوئی چیز دے دی جائے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
۱؎مال غنیمت میں غلام کا حصہ نہیں ہے۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)