تمیمہ دختر وہب ابو عبید قرظیہ ،یہ خاتون رفاعہ قرظی کی مطلقہ تھیں،سفیان بن عنیہ نے زہر ی سے انہوں نے عروہ سے،انہوں نے عائشہ سے روایت کی،کہ رفاعہ قرظی کی
عورت،عبدالرحمٰن بن زبیر کے پاس تھی،لیکن عورت کا نام نہیں لیا،اور محمد بن اسحاق نے ہشام سے ،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی کہ بنو قریظہ کی ایک عورت جس کا نام
تمیمہ تھا،عبدالرحمٰن بن زبیر کے نکاح میں تھی،انہوں نے اسے طلاق دے دی اور پھر رفاعہ نے نکاح کرلیا،اس سے علیحدگی ہو گئی،تو خاتون نے پھر عبدالرحمٰن سے نکاح
کرنا چاہا،حضور کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا،یا رسول اللہ،وہ عبدالرحمٰن تو اسے کپڑے کا ایک ٹکڑا خیال کرتا ہے،فرمایا،تو اس سے دوبارہ نکاح نہیں کرسکتی،جب تک
اس دوران میں تو کسی اور مرد سے نکاح نہ کرلے،اور قتادہ نے بھی اس خاتون کا یہی نام لکھا ہے۔
عبدالوہاب بن عطأ نے سعید سے،انہوں نے قتادہ سے روایت کی،کہ تمیمہ دخترِ ابو عبید القرظیہ،رفاعہ یا رافع قرظی کی بیوی تھی، انہوں نے اسے طلاق دے دی،اس کے بعد
عبدالرحمٰن نےاس خاتون سے پھر نکاح کرنا چاہا،تمیمہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی ،کہ عبدالرحمٰن اس رشتے کو کپڑے کا ایک ٹکڑا خیال کرتا
ہے،فرمایا تو اس سے اس وقت تک دوبارہ نکاح نہیں کرسکتی،جب تک کسی اور سے نکاح کر کے طلاق حاصل نہیں کرلیتی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔