طریہ،حسان بن ثابت کی کنیز تھیں،عبداللہ بن عباس نے ان کا ذکر کیا ہے،ابن وہب نے ابوبکر بن ابواویس سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حسین بن عبداللہ سے،انہوں
نے عکرم سے، انہوں نے ابن عباس سے روایت کی کہ حسان بن ثابت نے اپنی گانے والی لونڈی کا گانے کا حکم دیا، اس وقت ان کے پاس کچھ آدمی تھے،اور اس کے مکان میں جو
اونچی جگہ واقع تھی،وہ دالان تھے، حضورِ اکرم کا وہاں سے گزر ہوا،مگر آپ نے ان کے اس مشغلے کوئی دخل نہ دیا،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔
ابونعیم لکھتے ہیں کہ ابن مندہ نے ان کا ذکر کیاہے،اور ابن اویس کی یہ حدیث بیان کی ہے،اور ابونعیم نے یونس بن محمد بن ابو اویس سے،انہوں نے حسین سے،انہوں نے
عکرمہ سے،انہوں نے ابنِ عباس سےروایت کی،کہ حضورِاکرم حسان کے پاس سے گزرے،ان کے پاس دودالانوں میں کچھ آدمی تھے،اور لونڈیا تھی،جس کانام سیرین تھا،اور وہ
دالانوں میں آتی جاتی تھی،اور حاضرین کو گانا سُنارہی تھی،حضور کا گزروہاں سے ہوا،مگر آپ نے چشم پوشی فرمائی۔