عمر بن اسحٰق بن احمد ہندی غزنوی: ابو حفص کنیت سراج الدین لقب تھا، اپنے وقت کے امامِ فاضل،فقیہ محدث ،علامہ بے نظیر برے ذکی و فہیم اور مناظرہ و مباحثہ میں شہسوار تھے تقریباً ۷۰۴ھ میں پیدا ہوئے۔فقہ امامِ زاہد و جیہ الدین دہلوی اور شمس الدین خطیب دہلوی اور ملک العلماء کے ہیں،حاصل کی اور مصر میں جاکر وہاں کے قاضی القجاۃ ہوئے،تصانیف بھی نہایت معتبر اور عمدہ بکثرت کیں جن میں سے تو شیخ شرح ہدایہ،زبدۃاحکام فی اختلاف ائمۃالاعلام،شامل فی الفقہ، شرح جامع کبیر لیکن نا مکل،شرح تائیہ ابن الفارص،کتاب الخلاف،کتاب التصوف،شرح المنار،شرح المختار،تواریخ الانوار فی الرو علیٰ من انکر علی العارفین، لطائف الاسرار،عدۃ الناسک فی المناسک شرح عقیدۃ الطحطاوی،اللموامع فی شرح جمع الجوامع مشہور و معروف ہیں،وفات آپ کی بقول کفوی ۷۶۳ھ اور بقول سیوطی وصاحبِ کشف الظنون ۷۷۳ھ میں ہوئی۔’’انوار شہر‘‘اور’’آرائش دورواں‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
حدائق الحنفیہ