عمر بن محمد بن عمر خبازی[1]: بڑے عالم،فاضل،زاہد،عابد،جامع فروع واصول تھے،لقب آپ کا جلا الدین تھا۔علاؤ الدین عبد العزیز بخاری تلمیذ فخر الدین محمد ما یمر غی شاگرد شمس الائمہ محمد بن عبددالستار کردری تلمیذ صاحب ہدایہ سے پڑھے اور کمالیت کے رتبہ کو پہنچے،پھر دمشق میں تشریف لائے اور وہاں کے مدرس مقرر ہوئے،پھر مفتی بنے اور حج کیا اور ہدایہ کی شرح اور ایک کتاب اصول فقہ میں مغنی نام سے تصنیف کی۔ابو العباس احمد بن مسعود بن عبدالرحمٰن قونوی اور بدر الطویل اور داؤد رومی منطقی اور ہبۃ اللہ بن احمد ترکستانی نے آپ سے علوم پڑھے۔ وفات آپ کی بقول کفوی ۶۹۱ھ اور بقول صاحبِ کشف ۹۷۱ھ میں واقع ہوئی۔
1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)
حدائق الحنفیہ