اُمیمہ دختر بشر از بنو عمرو بن عوف، عبداللہ بن سہل کی والدہ اور سہل بن حنیف کی زوجہ تھیں،پہلے وہ حسان بن وحداحہ کی بیوی تھیں،بھاگ آ ئیں ،اسلام قبول کرلیا،
اور آپ نے سہل بن حنیف کی زوجیت میں دے دیا، چنانچہ یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔
"یَاَیُّھَاالَّذِینَ اٰمَنُوااِذَاجَاءَکُمُ المئومِنَاتٍ مُھَاجِرَاتٍ"ابن وہب نے ابن لہیعہ سے اور انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیا کہ یہ خبر ان تک
پہنچی ہے،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں،کہ مجھے اس آیت کا شانِ نزول درست نہیں معلوم ہوتا،کیونکہ بنو عمرو بن عوف انصار سے ہیں اور مدنی ہیں،اس لئے یہ حدیث ایک مدنی عورت کے بارے
میں کیسے نازل ہو سکتی ہے،بلکہ اس کا نزول ان عورتوں کے بارے میں ہے،جو بعد از صلحِ حدیبیہ ہجرت کر کے مدینے آگئی تھیں،مثلاً ام کلثوم دخترِ عقبہ بن ابو معیط
وغیرہ ،ہم ام کلثوم کے ترجمے میں اس کا ذکر کریں گے۔