ُامیمہ رسو لِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی آزاد کردہ کنیز،ان کی حدیث کے راوی اہلِ شام ہیں،ان سے جبیر بن نفیر حضرمی نے روایت کی،کہ وہ ایک دن حضورِ
اکرم کو وضو کرارہی تھیں،کہ ایک آدمی نے حاضر ہو کر گزارش کی،یا رسول اللہ ! مجھے کو ئی نصیحت فرمائیے،فرمایا،خدا سے شرک نہ کر،خواہ تجھے ٹکڑے ٹکڑے کردیا
جائے،یا آگ میں بھون دیا جائے،اور دانستہ ترکِ نماز نہ کر کیونکہ جس نے عمداً نماز نہ پڑھی،خدا اور رسول نے اس سے قطع تعلق کر لیا اور کوئی نشہ آور چیز
استعمال نہ کرو،کیونکہ نشہ ہر برائی کا سر چشمہ ہے،اور اسی طرح اپنے والدین کی نافرمانی سے اجتناب کرو،خواہ تمہیں اپنے اہل و عیال اور مال و متاع کو چھوڑنا پڑے
تینوں نے ذکر کیا ہے۔