عُمیرہ دختر ابوالحکم رافع بن سنان،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوعلی حداد سے،انہوں نے ابونعیم سے ،انہوں نے محمدبن اسحاق بن ایوب سے،انہوں نے ابراہیم بن سعدان سے
انہوں نے بکر بن بکار سے، انہوں نےعبدالحمید بن جعفرسے،انہوں نے اپنے والد سے اور اپنی قوم کے کئی آدمیوں سے روایت کی ،کہ ابوالحکم نے اسلام قبول کیا،مگر بیوی
مسلمان نہ ہوئی،وہ حضور اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی،اور شکایت کی کہ اس کے خاوند نے اپنی لڑکی مجھ سے لے لی ہے،اور اسے میرے پاس آنے نہیں دیتا،حضور نبیِ کریم
نے ابوالحکم کوبُلاکر ایک طرف بٹھایا،اور بیوی کو دوسری طرف اور لڑکی کو دونوں کے درمیان میں بٹھادیا،پھر دونوں کو حکم دیا،کہ تم باری باری لڑکی کو اپنی طرف
بلاؤ، جب انہوں نے بلایا ،تو لڑکی کا رجحان ماں کی طرف تھا،حضورِ اکرم نے فرمایا،اے اللہ تو بچی کو سیدھا راستہ دکھا،ا س پر وہ اپنے والد کی طرف مائل ہوگئی،اور
باپ نے اسے اُٹھا لیااس کانام عمیرہ تھااور ایک دوسرے طریقے سے بھی یہ واقعہ اسی طرح بیان ہواہے،لیکن بہت کم لوگ ہیں جنہوں نے لڑکی کا نام لکھاہے۔