ام عامر دختر یزید بن سکن انصاریہ اشہلیہ،ابوعمر لکھتے ہیں،اگر یہ نام درست ہے تو یہ خاتون اسماء دختر یزید بن سکن ہیں،اور ان کا ذکر پہلے ہوچکا ہے،البتہ ان کی
کنیت میں اختلاف ہے،یا یہ خاتون اسماء کی ہمشیرہ ہیں۔
ایک روایت میں عامر دختر سعید بن سکن ہے،ان کا نام فکیہہ تھا،اور ان کے بارے میں اکثر علماء کا یہی قول ہے،اس بناء پر یہ خاتون اسماء دختر یزید بن سکن کی عمزاد
ہیں اور بقول ابوعمر انہوں نے حضور سے بیعت کی۔
اسی طرح ابنِ مندہ نے ان کا ذکر کیا ہےاور ان کا نام ام عامر دختر سعید بن سکن لکھاہے،لیکن بقول ابو نعیم یہ ان کا وہم ہے،کیونکہ یہ خاتون دختر یزید بن سکن ہیں
اور اس باب میں ابوعمر،ابن مندہ کے قول کی تائید کرتے ہیں اور اسے درست قرار دیتے ہیں۔
ان کی حدیث ابو یاسرنے باسنادہ عبداللہ سے انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابوعامر سے، انہوں نے ابراہیم بن اسماعیل بن ابی حبیبہ سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن
عبداللہ سے،انہوں نے ام عمر دختر یزید بن سکن سے(جنہیں حضورِ اکرم کی بیعت نصیب ہوئی)روایت کی ،کہ وہ حضورِ اکرم کے لئے جب آپ فلاں محلے کی مسجد میں تھے،عرق
لائیں اور آپ نے نوشِ جان فرمایا،پھر بغیر کلی کے نماز ادا کی۔
اس حدیث کو داؤد بن حصین نے ابوسفیان مولی ابن ابی احمد سے،انہوں نے ام عامر سے روایت کی، کہ یہ وہ خاتون ہیں،جنہوں نے عورتوں میں سب سے پہلے آپ سے بیعت
کی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔