ام عبدالحمید،رافع بن خدیج کی زوجہ تھیں،ان سے یحییٰ بن عبدالحمید بن رافع بن خدیج نے روایت کی،کہ رافع غزوہ احد یا خیبر میں ایک تِیر سے زخمی ہو گئے،وہ رسولِ
اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور درخواست کی کہ آپ وہ تیر ان کے سینے سے کھینچ کر نکال دیں،آپ نے فرمایا،صرف تیر ہی نکالوں یا روئی بھی،اگر تو چاہے تو تیر نکال
لیتاہوں اور روئی کو رہنے دیتا ہوں،اور میں قیامت کے دن شہادت دونگا،کہ تم شہید ہو،جناب رافع نے اس مشورے سے اتفاق کیا اور آپ نے ان کا تیر کھینچ کر نکال
دیا،ان کا زخم مندمل ہوگیا،اور وہ امیر معاویہ کے عہد تک زندہ رہے،پھر وہ زخم کُھل گیا،اور اسی وجہ سے فوت ہوگئے،ابن مندہ اور ابونعیم نے انکا ذکر کیا ہے۔