ام عبداللہ بن اوس جوشداد بن اوس انصاریہ کی ہمشیرہ تھیں،ابو منصور بن مکارم المٔودب نے باسنادہ معافی بن عمر ان سے ،انہوں نے ابوبکر غسانی سے،انہوں نے ضمرہ
دختر حبیب سے،انہوں نے ام عبداللہ ہمشیرۂ شداد بن اوس سے روایت کی کہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو افطار کے وقت دودھ بھیجا،یہ سخت گرمی کا زمانہ
اوربہت لمبے دن تھے،آپ نے ام عبداللہ کے قاصد کو واپس کردیا،اور دریافت فرمایا کہ ام عبداللہ سے پوچھو کہ اس نے دودھ کہاں سے لیا،ام عبداللہ نے جواب دیا،کہ یہ
دودھ ان کی بکری کا ہے،آپ نے دودھ لانے والے کو پھر واپس کردیا،اور فرمایا،کہ ام عبداللہ سے پوچھ کر بتاؤ ،کہ بکری کہاں سے آئی تھی،انہوں نے کہلا بھیجا کہ میں
نے اپنے روپوں سے خریدی تھی،جب آپ کو اطمینان ہو گیا تو دودھ لے لیا۔
دسرے دن ام عبداللہ نے دربار رسالت میں حاضر ہو کر التماس کی،یارسول اللہ،کل کی گرمی اور دن کی طوالت کی وجہ سے آپ کی خدمت میں دودھ بھیجا تھا،لیکن آپ کے سوال
و جواب سے میں پریشان ہوگئی،آپ نے فرمایا،انبیاء کو حکم دیا گیا ہے،کہ وہ پاک چیز کھائیں اور نیک عمل کریں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔