امِ عیاش حضورِ اکرم کی خدمت گزار یا آزاد کردہ کنیز یا جناب رقیہ کی آزاد کردہ کنیز تھیں،یحییٰ بن ابوالرجاء نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے
عبدالواحد بن صفوان سے،انہوں نے والد سے ،انہوں نے والدہ سے،انہوں نے اپنی دادی ام عیاش سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی صاحبزادی کے
ساتھ حضرت عثمان کے پاس بھیجا،ان کا بیان ہے،کہ میں عثمان کے لئے کھجوریں پانی میں بھگو رکھتی،چنانچہ صبح کی بھگوئی ہو ئی کھجورو ں کا پانی شام کو اور شام کی
بھگوئی ہوئی کھجوروں کاپانے صبح کوپی لیتے،ایک دن مجھ سے پوچھا،کیا تم اسے ہلایا کرتی ہو،میں نے اثبات میں جواب دیا،تو فرمایا،پھر ایسا نہ کرنا۔
عبدالکریم بن روح نے عنبہ بن بزاز سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنی دادی ام عیاش سےجو جناب رقیہ کی لونڈی تھیں،روایت کی،کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کو وضو کراتی تھی، آپ بیٹھے ہوتے اور ام عیاش کھڑی ہوتیں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔