ام عجرہ خزاعیہ،ان کا ذکر مثنیٰ بن مصباح کی حدیث میں ہے،جو انہوں نے عمرو بن شعیب سے، انہوں نےوالد سے،انہوں نے دادا سے روایت کی،کہ انہوں نے ام عجر وخزاعیہ کو
حضورِ اکرم سے یہ بات دریافت کرتے سُنا انہوں نے کہا،یا رسول اللہ!زمانہ جاہلیت میں جو باتیں ہم کیا کرتے تھے،کیا وہ زمانۂ اسلام میں کی جاسکتی ہیں؟ آپ نے
پوچھا،کوئی چیزبتاؤ،انہوں نے گزارش کی،مثلاً عقیقہ،آپ نے فرمایا،ہاں اس رسم کی اجازت ہے،لڑکے کے لئےدو جوان بکریاں اور لڑکی کے لئے ایک،یہ حدیث ام کرزکی حدیث
کی طرح ہے۔
تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابنِ مندہ اور ابونعیم نے حدیث کےالفاظ نہیں لکھے،انہوں نے صرف اتنا لکھا ہے،کہ عمرو بن شعیب نے اپنے والد سے اور انہوں نے دادا
سے روایت کی،اور بس، ہاں البتہ ابوعمر نے حدیث نقل کی ہے۔