ام عمارہ دختر کعب بن عمرو بن عوف بن مبذول بن عمرو بن غنم بن مازن بن نجار انصاریہ از بنو مازن، ان کا نام نسیبہ تھااور ان کا ذکر پہلے گزرچکا ہے،یہی خاتون ام
حبیب و عبداللہ ہیں،ان کے شوہر کا نام زید بن عاصم تھا،یہ خاتون بیعت عقبہ میں موجود تھیں،جنگ یمامہ میں بھی موجودتھیں اور مردوں کے شانہ بشانہ لڑیں،ان کا ایک
ہاتھ کٹ گیا تھا اور انہیں بارہ زخم لگے تھے۔
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے انہوں نے یہ حدیث روایت کی،جب روزہ دار کے سامنے کھانا کھایا جائے تو فرشتے اس پر رحمت بھیجتے ہیں،ان سے عکرمہ مولیٰ ابن عباس
نے روایت کی کہ انہوں نے آپ کے سامنے گزارش کی تھی یارسولِ خدا،ہر جگہ مردوں کا ذکر آتا ہے،الیٰ آخرہ،یہ ابوعمر کا قول ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر
کیا ہے،لیکن ان کا نسب نہیں لکھا،اور صرف ام عمارہ دختر کعب انصاریہ لکھا ہے،اور ابو نعیم نے اَلصَّائِمِ اِذَا کُلِّوالی حدیث ان سے روایت کی ہے،اور ابنِ مندہ
مء ام سے یہ حدیث روایت کی،کہ حضورِ اکرم نے قربانی کا اُونٹ قیام کی حالت میں ذبح فرمایا اور دعا فرمائی،کہ اللہ سر منڈانے والوں پر رحم کرے،چنانچہ ابن مندہ
اور ابو نعیم نے اس خاتون اور ماقبل الذکر پر دو علیحدہ ترجمے لکھے اور ابوعمر نے دونوں کو ایک گردانا ہے،اگر ابن مندہ اور ابونعیم بھی ان کا نسب لکھتے تو
اندازہ لگایا جاسکتا،کہ آیا یہ دونوں کو علیٰحدہ علیٰحدہ شمار کرتے ہیں،یا ایک ہی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔