ام انس دختر براء بن معرور،ایک روایت میں ام بشر اور ایک میں ام مبشر بھی مذکور ہے،وہب بن جریر نے اپنے والد سے ،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن
ابی نجیح سے،انہوں نے مجاہد سے،انہوں نے ام انس دختر براء بن معرور سے روایت کی ،کہ انہوں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سُنا،آپ نے فرمایا،کیا
میں تمہیں بتاؤں،کہ بہترین انسان کون ہے،صحابہ نے عرض کیا،ضروریارسولا للہ،فرمایا کہ ایک آدمی (آپ نے ہاتھ سے مغرب کی طرف اشارہ کیا) نے اپنے ہاتھ میں گھوڑے
کی لگام پکڑی ہوئی ہے اور انتظار کررہا ہے،کہ اللہ کی راہ میں کس پر حملہ کرے یا اس پر کوئی حملہ آور ہو،پھر فرمایا،کیا میں تمہیں بتاؤں کہ اس سے ملتا جلتا
آدمی کون ہے،صحابہ نے گزارش کی،ہاں یا رسولِ خدا،ضرور ارشاد فرمائیے ،آپ نے حجاز کی طرف ہاتھ اٹھا کر فرمایا،وہ شخص جو اپنے مال ِغنیمت میں نماز قائم کر تا
ہے،زکوٰۃ ادا کرتا ہے اور اللہ کے حق کو پہچانتا ہے،ایسا شخص لوگوں کے شَر سے بچارہتا ہے۔
اسے محمد بن سلمہ نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے ابن ابی نجیح سے روایت کیا اور صحابیہ کا نام ام بشر بتایا ہے،ابن مندہ اور اب نعیم نے ان کاذکر کیا ہے۔