ام حبیب دخترِ عباس بن عبدالمطلب،ایک روایت میں ام حبیبہ مذکور ہے،مگر اوّل الذکر درست ہے،اور عبداللہ بن عباس کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے۔
یونس بن بکیر نے ابن اسحاق سے ،انہوں نے حسین بن عبداللہ بن عبیداللہ بن عباس سے ،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے عبداللہ بن عباس سے روایت کی کہ حضورِ اکرم کی نظر
ام حبیب پر پڑی،جب وہ گھٹنوں کے بل چلتی تھی،فرمایا،اگر میں اس بچی کے زمانۂ بلوغت تک زندہ رہا،تو میں اس سے شادی کروں گا،لیکن آپ اس کے جوان ہونے سے پہلے ہی
فوت ہوگئے،جب ام حبیب جوان ہوئیں تو ان سے اسود بن سفیان بن عبداللہ مخزومی نے نکاح کیا،اور انہوں نے رزق بن اسود اور لبابہ دختر اسود کو جنم دیا،اور اپنی والدہ
کے نام پر ام الفضل لبابہ نام رکھا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔