ام حبیبہ جہنیہ،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،بقول ابوعمر میں خولہ دختر قیس نام تھا،اور بعض نے کچھ اور بتایا ہے،یہ خاتون خارجہ بن حارثہ بن رافع بن مکیث کی
دادی تھیں،ا ن کی حدیث کے راوی اہل مدینہ ہیںیحییٰ بن محمود نے باسنادہ اذناً ابوبکر بن عمرو سے،انہوں نے ابوبکر بن ابی شیبہ سے،انہوں نے اسامہ بن زید سے،انہوں
نے نعمان بن خربوذ سے،انہوں نے ام حبیبہ سے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم کے ساتھ پانی کے ایک برتن سے وضوکیا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔
امام احمد بن حنبل نے اپنی سند میں خولہ دختر قیس کے ترجمے میں لکھا ہے،کہ وہ جناب حمزہ کی زوجہ تھیں،اور ان سے اَلدُنیَاخِضرَۃً حَلوَۃٌ مروی ہے،اور ام حبیبہ
جہنیہ کا ترجمہ علیحد تحریر کیا ہے، اور ان سے فرضو والی حدیث روایت کی ہے،اور یہ ان کا معمول ہے کہ وہ ایک ہی حدیث کو دودوتین تین بلکہ اس سے بھی زیادہ تراجم
میں ذکر کرتے رہتے ہیں،واللہ اعلم۔