ام حکیم دختر زبیر بن عبدالمطلب،ایک روایت میں ام الحکم ہے،ان کا نام صفیہ تھا،اور ضباعہ کی ہمشیرہ تھیں،ان سے مروی ہے کہ حضورِ اکرم نے ایک جانور کے کندھے کا
گوشت کھایا اور کلی کئے بغیر نماز ادا کی۔
اور ان سے ابن مندہ اور ابونعیم نے باسنادہما عباش بن عقبہ سے،انہوں نے حضرمی سے،انہوں نے فضل بن حسن سے،انہوں نے اب ام حکم سے،انہوں نے اپنی والدہ ام حکم سےوہ
حدیث روایت کی جس میں حضورِاکرم سےایک خادم کی طلب کا ذکر ہے،جسے ہم ام حکم کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں۔
اور حماد بن سلمہ نے عمار سے،انہوں نے ام حکیم سے وہ حدیث روایت کی کہ حضوراکرم نے کندھے کا گوشت کھایا اور بغیر کلی کئے نمازادا فرمائی۔
یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے ہدبہ بن خالد سے،انہوں نے حماد بن سلمہ سے،انہوں نے عمار بن ابی عمار سے انہوں نے ام حکیم دختر زبیر
بن عبدالمطلب سے روایت کی کہ حضورِاکرم میرے گھر تشریف لائے،بکری کے کندھے کا گوشت تناول فرمایا،اتنے میں بلال آگئے، نماز کی یاددہانی کرائی،آپ اٹھ کر چلے
گئے،اور بغیر از تجدید وضویا کلی کئے بغیر نماز ادافرمائی۔
یہ حدیث ام حکیم نے اپنی ہمشیرہ سے روایت کی ہے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔