ام حفید،ان کا نام ہزیلہ دختر حارث ہلالیہ تھا،یہ خاتون ام المومنین میمونہ دختر حارث کی بہن تھیں اور ابنِ عباس اور خالد بن ولید کی والدہ ،ہم ابن عباس کی حدیث
میں ان کا ذکر کر آئے ہیں،یہ وہی خاتون ہیں جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو گھی،پنیر اور گوہ پیش کی تھی،اول الذکر دو اشیاء تو آپ نے استعمال
کی تھیں،اور گوہ بوجہ اس کی غلاظت کے نہ کھایا،لیکن آپ کے سامنے باقی لوگون نے گوہ کا گوشت کھایا حفید صحرا نشین تھیں۔
ابوالفضل بن ابوالحسن طبری نے باسنادہ احمد بن علی سے انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے ابنِ بشیرسے،انہوں نے سعیدبن جبیر سے،انہوں نے ابنِ عباس سے روایت کی،کہ
میری خالہ ام حفید نے حضورِ اکرم کو مذکورہ اشیاء بطور ہدیہ پیش کیں،آپ نے اول الذکر دو اشیاء استعمال کیں،لیکن گوہ کو بوجہ کراہت نہ کھایا،البتہ باقی لوگوں نے
کھالیا،اگر گوہ حرام ہوتی تو آپ اپنے دسترخوان پر کھانے کی اجازت کیوں دیتے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔