ام کثیر دختر یزید انصاریہ،ابوموسیٰ نے اذناً ابوعلی سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے ابواحمد غطریعی سے،انہوں نےمحمد بن ابراہیم بن شعیب غازی سے،انہوں
نے احمد بن سہیل الوراق سے،انہوں نے اسحاق بن عیسیٰ سے،انہوں نے ابوالصباح(ایک نسخے میں احمد بن صباح ہے)انہوں نے ام کثیر سے روایت کی،کہ میں اپنی ہمشیرہ کے
ساتھ حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی،اور گزارش کی،یارسول اللہ ! میری بہن آپ سے کچھ پوچھنا چاہتی ہے،مگر حیامانع ہے، آپ نے فرمایا،تم دریافت کرلو،علم کا
حاصل کرنا فرض ہے،میں نے گزارش کی،یامیری بہن نے کہا، میرا ایک لڑکا ہے،جو حمام میں کھیلتا ہے،فرمایا، یہ منافقین کا کھیل ہے،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا
ہے۔