ام خارجہ جوزید بن ثابت کی زوجہ تھیں،انہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی، ابن ابی عاصم نے وحدان میں ان کا ذکر کیاہے۔
یحییٰ باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے مکی بن ابراہیم سے،انہوں نے عبداللہ بن ابی زیاد سے،انہوں نے ابوبکر بن عبداللہ بن ابو
ربیعہ سے،انہوں نے ام خارجہ سے روایت کی،ان کا بیان ہے کہ ہم حضور ِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ اپنے صحابہ کے ساتھ ایک دیوار کے احاطے میں بیٹھے
تھے،آپ نے فرمایا،جو شخص اوّل از ہمہ دیوار کے پیچھے سے نمودار ہوگا،وہ جنّتی ہے،اس پر ہم میں سے ہر آدمی کی خواہش یہی تھی،کہ کاش یہ موقعہ اسے نصیب ہوتا،ہم
اسی حالت میں تھےکہ ہمیں کسی کے پاؤں کی آہٹ سنائی دی،ہم منتظر تھے،دیکھئے کو ن آتا ہے،حضورِاکرم نے فرمایا،ہوسکتا ہے کہ آنے والا علی ہو،اتنے میں حضرت علی
سامنے آگئے،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیاہے۔