ام کجہ ،اوس بن ثابت کی زوجہ تھیں،انہی کے بارے میں آیت مواریث نازل ہو ئی ابومحمد عبداللہ بن سویدہ نے باسنادہ ابوالحسن علی بن احمد مفسرسے اس
آیت(اَلرِّجَالُ نَصِیبٌ مِّمَّاتَرَکَ الوَالِدانِ وَالاَقرَبُونَ) کے بارے میں ابنِ عباس سے کلبی کی روایت میں بیان کیا،کہ اوس بن ثابت انصاری فوت ہوگئے اور
ان کی تین لڑکیاں رہ گئیں،اور ایک بیوی ام کجہ نامی،اوس کے بنوعم میں سے دو آدمی آئے،اور متوفی کا ساراترکہ اٹھا کر لے گئے،اور بیوہ اور لڑکیوں کے لئے کچھ بھی
نہ چھوڑا،اس پر بیوہ نے حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہو کر صورتِ حال بیان کی،تو مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی۔
عبداللہ بن محمد بن عقیل نے جابر سے روایت کی کہ ام کجہ نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی،یارسول اللہ!میر ا خاوند دولڑکیاں چھوڑ مراہے،اور
وارثوں نے ان کے لئے کچھ نہیں چھوڑا،اس پر یہ آیت نازل ہو ئی، یُوصِیکُمُ اللہُ فِی اَولَادِکُم لِذَّکَرِ مِثلُ حَظِّ الاُنثَیَینِ ،ابونعیم اور ابو موسیٰ نے
ذکر کیا ہے۔