امِ محجن،ابن بریدہ نے اپنے والد سےروایت کی کہ حضورِ اکرم ایک بار ایک نئی قبر کے پاس سے گزرے دریافت فرمایا،یہ کس کی قبر ہے،صحابہ نے عرض کیا،یہ ام محجن کی
قبر ہے،جو مسجد نبوی کی صفائی میں بڑی دلچسپی لیتی تھی،فرمایا،مجھے کیوں نہ بتایا،صحابہ نے گزارش کی،آپ آرام فرمارہے تھے ہم نے جگانا نہ چاہا،فرمایاایسامت کیا
کرو کیونکہ میری دعاسے ان کی قبر میں نور جگمگااٹھتاہے،اس کے بعد صحابہ نے صف باندھی اور آپ نے قبر پر نماز ادافرمائییحییٰ بن ابوانیسہ نے علقمہ سے انہوں نے
ایک مدنی آدمی سےمرسلاً روایت کیا ہے اورا س خاتون کا نام محجنہ لکھاہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔