ام محمد خولہ دختر قیس،آدم بن ابولیاس نے ابومعشر سے،انہوں نے سعید المقبری سے،انہوں نے عبید سنوطا سے روایت کی،کہ ایک بار خولہ دختر قیس ہمارے ہا ں آئیں(وہ
پیشتر ازیں حضرت حمزہ کی زوجہ تھیں،ان کے بعد ان سے نعمان بن عجلان سے نکاح کرلیاتھا)ہم نے ان سے کہا،ہمیں رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کوئی حدیث
سنائیے،اس پر ان کے خاوند نعمان نے کہا،تم بنیِ کریم کی حدیث سنانے لگے ہو،حالانکہ بغیر از ثبوت آپ سے کوئی بات منسوب کرنابہت بڑا گناہ ہے،جناب خولہ نے جواب
دیا،کتنی بُری بات ہے کہ میں انہیں حضورِ اکرم کی حدیث اس لئےسناؤں کہ انہیں فائدہ پہنچے،اور خود آپ پر بہتان باندھوں،انہوں نے کہا،حضورِ اکرم کو میں نے فرماتے
ہوئے سُنا، "اَلدُّنیَاخِضرَۃً حَلوَۃً "،جو شخص حلال مال کماتا ہے اللہ تعالیٰ اس مال میں برکت ڈالتا ہے،اور کئی ایسےلوگ ہیں،جو اللہ اور رسول کے مال میں دست
درازی کرتے ہیں،انہیں قیامت میں جہنم کی آگ سے پالا پڑیگا،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔