ام سعد، دختر مرہ بن عمرو حمجیہ،یہ ابونعیم کا قول ہے،ابن مندہ نے سعد بن عمرولکھا ہے اور یہی درست ہے،ابوعمر نے ام سعید دختر عمرو الحمجیہ تحریر کیا ہے،اور ایک
روایت میں دختر عمیر مذکور ہے، اور اس امر پر سب کا اتفاق ہے کہ کافل الیتیم کی راوی یہی خاتون ہیں۔
یزید بن زریع نے محمد بن عمرو سے،انہوں نے صفوان بن سلیم سے،انہوں نے امِ سعد دختر مرہ سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،کہ جس شخص نے کسی
یتیم کی کفالت اختیار کی،یتیم ان کے اپنے خاندان کا ہو،یا کسی اور خاندان کا،وہ جنت میں میرے ساتھ یوں اکٹھے ہوگا،جس طرح کہ انگشت شہادت اور درمیان کی انگلی
ساتھ ساتھ ہیں۔
اسی حدیث کو محمد بن بشر نے محمد بن عمرو سے،انہوں نے صفوان سے،انہوں نے ام سعد دختر مرہ سے،اور ابن عینیہ نے سفوان سے،انہوں نے ام سعد دختر مرہ زہریہ سے روایت
کیا،تینوں نے ذکر کیاہے۔