ام سعد دختر سعد بن ربیع بن ابوزہیر از بنوحارث بن خزرج،ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،ابونعیم نے ان میں اور قبل الذکر خاتون میں فرق کیا
ہے۔
ابو موسیٰ نے اذناً ابوعلی سے،انہوں نے ابونعیم سے(ح)ابوموسیٰ نے حبیب بن محمد بن احمد سے، انہوں نےاحمد بن نعمان سے،انہوں نے محمد بن ابراہیم بن علی سے،انہوں
نے حسین بن محمد بن حماد سے،انہوں نےعمروبن ہشام حرانی سے،انہوں نے محمد بن مسلمہ سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے داؤد بن حصین سے روایت کی،کہ میں اور ام
سعد کا بیٹا موسیٰ بن سعد اس خاتون کے پاس پڑھتے تھے،اور ابوبکر کی گود میں ایک یتیم بچی تھی میں ام سعد کے سامنے پڑھا،وَ الَّذِ یْنَ عَقَدَتْ
اَیْمَانُکُمْانہوں نے کہا ،نہیں یوں پڑھو وَ الَّذِ یْنَ عَاقَدَتْ اَیْمَانُکُمْ یہ آیت ابوبکراور ان کے بیٹے عبدالرحمٰن کے بارے میں اس وقت نازل ہوئی جب
عبدالرحمٰن نے اسلام قبول کرنے سے انکار کردیا ،تو ابوبکر نے قسم کھائی کہ وہ عبدالرحمٰن کو اپنی وراثت سے محروم کردیں گے،بعد میں جب اسلام قبول کرلیا تو یہ
آیت نازل ہوئی،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔