ام سلمہ دختر یزید بن سکن،ا ن کا نام اسماء تھا،ابراہیم بن محمد وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ سے،انہوں نے عبد بن حمید سے،انہوں نے ابونعیم (فضل بن دکین
سے)انہوں نے یزید بن عبداللہ شیبانی سے،انہوں نے شہر بن حوشب سے،انہوں نے ام سلمہ انصاریہ سے روایت کی کہ ایک عورت نے آپ سے دریافت کیا،یارسول اللہ !ہمارے
معمولات میں کونسا عمل ایسا ہے کہ ہمیں اس میں آپ کے فرمان کے خلاف نہیں چلنا چاہئیے،آپ نے فرمایا،کسی کی موت پر بین نہ کرو،میں نے عرض کی، یارسول اللہ !فلاں
خاتون نے میرے چچاکی وفات پر بین کئے تھے،اب مجھے اس سلسلے میں اس کا بدلہ چکانا ہے،آپ نے منع فرمایا،چنانچہ میں نے اس کے نہ تو اس خاتون کا بدل چکایا،اور نہ
کسی اور ماتم پر بین کیا،لیکن میرے بغیر تمام عورتیں بین کرتی رہیں،ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،اور لکھا ہے،کہ بقول ِابوعیسیٰ عبد بن حمید کا قول ہے،کہ اسماء
دختر یزید بن سکن ہی ام سلمہ ہیں۔