ام طارق،سعد بن عبادہ کی آزاد کردہ کنیز تھیں،ابوالفرج بن ابوالرجاء نے باسنادہ ابوبکر بن ابو عاصم سے،انہوں نے مسیب بن واضح سے،انہوں نے ابواسحاق فزاری
سے،انہوں نے اعمش سے،انہوں نے جعفر بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے ام طارق سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے،آپ نے کئی بار اندر
آنے کی اجازت مانگی،مگر ہم نے کوئی جواب نہ دیا،آپ واپس چلے گئے،اس پر سعد نے کہا،تم حضورِ اکرم کی خدمت میں جاؤ،آپ کو سلام کہو،اور آپ کو بتادینا کہ ہم اس
لئے خاموش رہے کہ آپ ہمیں بار بار بلائیں،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔