ام یقیظ دختر علقمہ زوجۂ سلیط بن عمرو،انہوں نے اپنے خاوند کے ساتھ حبشہ کوہجرت کی،اور وہاں انہوں نے ایک لڑکا سلیط نامی جنا۔
ان صحابیات کا ذکر جو اپنے بھائیوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔
اخوات جابر بن عبداللہ انصاری،ان کی تعداد کے بارے میں اختلاف ہے،کوئی سات کہتا ہے اور کوئی نو۔
ابوالقاسم یعیش بن صدقہ بن علی نے باسنادہ تا ابوعبدالرحمٰن احمد بن شعیب اور اسماعیل بن مسعود سے،انہوں نے خالد سے،انہوں نے عبدالملک سے،انہوں نے عطاء سے،انہوں
نے جابر سے روایت کی کہ میں نے شادی کی،حضورِ اکرم سے ملاقات ہوئی،تو دریافت فرمایا،کیاتم نےشادی کی ہے،میں نے کہا،ہاں یا رسول اللہ،پوچھا باکرہ یا ثبیہ،میں نے
کہا،ثبیہ یارسول اللہ ،کنواری لڑکی سے شادی کی ہوتی ،کہ وہ تم سے کھیلتی،میں نے کہا،یارسولِ خدا،میری کئی بہنیں ہیں،مجھے فکر تھی،مبادا وہ مجھ میں اور میری
بہنوں میں گڑبڑ نہ پیدا کردے،آپ نے فرمایا تیری بات درست ہے،عورت سے شادی کی تین وجوہ ہوتی ہیں،دین ،مال اور جمال،تو نے اول الذکر کوترجیح دی،خدا تجھے برکت
دے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔