ام معقل اسدیہ ازبنواسد بن خزیمہ،ایک روایت میں اشجعیہ اور ایک میں انصاریہ مذکور ہے،ابواحمد بن سکینہ نے باسنادہ ابوداؤد سلیمان بن اشعث سے،انہوں نے ابوکامل
سے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے ابراہیم بن مہاجر سے،انہوں نے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام سے ، انہوں نے اس قاصد سے جسے مروان نے ام معقل کے پاس
بھیجاتھا،اور ام معقل نے کہا کہ ابومعقل حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے آئے تھے جب ابومعقل حج کرکے واپس آئے،تو ام معقل نے کہا،تم جانتے ہو کہ
مجھ پر ایک حج فرض ہے،دونوں میاں بیوی چل کر حضور اکرم کی خدمت میں آئے اور ام معقل نے عرض کیا ،یارسول اللہ،مجھ پر ایک حج فرض ہےاور ابومعقل کے پاس ایک اونٹ
ہے،ابومعقل نے کہا،یارسول اللہ،یہ سچ کہہ رہی ہے،اور میں اس اونٹ کوفی سبیل اللہ وقف کرتا ہوں،آپ نے فرمایا ،تو اس اونٹ پر سوار ہوکر حج کرسکتی ہے،اس پر ام
معقل نے کہا، یا رسول اللہ ،آپ دیکھ رہے ہیں کہ میں بوڑھی ہو گئی ہوں اور اکثر بیمار رہتی ہوں،کیاکوئی ایساعمل ہے کہ اس کے کرنے سے ادائے حج کی منت پوری
ہوجائے،آپ نے فرمایا،رمضان میں عمرہ کرنے کا ثواب حج کے برابر ہے۔
اس حدیث کو ابوبکر بن عبدالرحمٰن ،عمارہ بن عمیر ،جامع بن شداد نے (اور ان کے مولیٰ کا نام لیا) اور زہری نے بیان کیا،کہ معقل ابومعقل حضورکی خدمت میں حاضر ہوئے
اور گزارش کی،یا رسول اللہ ،ام معقل نے منت مانی تھی،کہ وہ آپ کے ساتھ حج کرے گی،لیکن وہ تو نہ ہوسکا،کیا کوئی ایسا عمل ہے جس کا ثواب حج کے برابر ہو،آپ نے
فرمایا،رمضان میں عمرہ۔
ابن اسحاق نے اس حدیث کو عیسیٰ بن معقل بن ابی معقل سے،انہوں نے یوسف بن عبداللہ بن سلام سے، انہوں نے اپنی دادی ام معقل سے اسی طرح روایت کیا،تینوں نے ان کا
ذکرکیا ہے۔