عمرہ دختر یزید بن جون کلابیہ،ایک روایت میں ان کا نام عمرہ دختر یزید بن عبید بن رواس بن کلاب الکلابیہ ہے،یہ ابوعمرکا قول ہے،اور یہ صحیح ہے،ان سے حضورِاکرم
نے نکاح کیا تھا،لیکن جب معلوم ہوا ،کہ وہ مبروص ہیں،تو آپ نے طلاق دے دی۔
ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت ک ۔۔۔۔
عمرہ دختر یزید بن جون کلابیہ،ایک روایت میں ان کا نام عمرہ دختر یزید بن عبید بن رواس بن کلاب الکلابیہ ہے،یہ ابوعمرکا قول ہے،اور یہ صحیح ہے،ان سے حضورِاکرم
نے نکاح کیا تھا،لیکن جب معلوم ہوا ،کہ وہ مبروص ہیں،تو آپ نے طلاق دے دی۔
ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ حضورِ اکرم نے عمرہ دختر یزید بن کلابیہ سے نکاح کیا،جواس سے پیشتر فضل بن عباس کے پاس تھی،مگر
اسے قبل از دخول طلاق دے دی،ایک روایت کے مطابق یہ وہی عورت ہے،جس نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر نعوذ باللہ منک کہاتھا،اور آپ نے طلاق دے دی
تھی،اور فرمایا،تو نے پناہ دینے والے کے نام سے پناہ مانگی ہے،اس پر آپ نے زید بن حارثہ کو حکم دیا،کہ اسے تین کپڑے دے کر بنوکلاب میں چھوڑآؤ۔
ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ سے روایت کی،اور ابوعبید کا قول ہے کہ یہ واقعہ اسماء دختر نعمان بن جون سے پیش آیا تھا،اور قتادہ کے مطابق،اس
واقعہ کا تعلق بنوسلیم کی ایک عورت سے ہے،اور اس کے نام کے بارے میں علماء میں اختلاف ہے،ابوعمر نےان کا ذکر کیا ہے۔