اُنیسہ دخترِ کعب ام عمارہ، انہوں نے ایک دفعہ کہا،کیا وجہ ہے،کہ قرآن میں ہماری خیر اور بھلائی کا ذکر نہیں ہوتا،اس پر قرآن حکیم کی یہ آیت نازل ہوئی،
اِنَّ المُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ
،الخ،ابو الوفاء بغدادی نے اپنی تفسیر میں مقاتل سے اسی طرح ذکر کیا ہے،لیکن یہ غلط ہے،کیونکہ اس آیت کا تعلق نسیبہ سے ہے،نہ کہ اُنیسہ سے،ابو موسیٰ نے ان
کا ذکر کیا ہے۔