زاہد دہ بالی: بڑے عالم فاضل عابد،زاہد،پرہیز گار،مقبول الدعوات تھے۔لوگ آپ کو بڑا متبرک سمجھتے تھے۔پہلے قرمانیہ کے مشائخ کباراور فضلاء نامدار سے ملاقات کی اور مدت تک نجم الدین مختار زاہدی سے پڑھتے رہے اور فخر الدین بدیع بن منسور قزینی اور نیز سراج الدین قزینی سے اخذ کیا پھر شام کو تشریف لے گئے اور وہاں صدر الدین سلیمان بن وھب شاگرد حصیری تلمیذ قاضیخان سے فضیلت کا رتبہ اور کمالیت کا درجہ حاصل کیاپھر سلطان عثمان غازی جد سلاطین عثمانیہ سے ملاقات کی اور بادفشاہ کے حضور میں قبولیت کا درجہ پاکر اس کی بیٹی سے نکاح کیا جوآپ کی وفات سے ایک مہینہ پیشتر فوت ہوئی۔آپ مدت تک تدریس وافتاء میں مصرور رہے اور ایک سو بیس سال کی عمر میں ۷۲۶ھ میں فوت ہوئے۔’’دین پرست‘‘تاریخ وفات ہے۔
حدائق الحنفیہ