زینب دختر حنظلہ بن قسامہ بن قیس بن عبید بن ظریف بن مالک بن جدعان بن ذہل بن رومان بن جندب بن خارجہ بن سعد بن قطرہ از بنوطی،ظریف بن مالک کے بار ے میں امرأ
القیس کہتا ہے۔
لَعَمرِی لَنِعمَ المَرءُ یَعشُو لِضَوئہٖظَرِیفُ بن مَالٍ لَیلَۃَ الریح وَالخصرجندب(ترجمہ)مجھے اپنی عمر کی قسم کہ ظریف بن مالک کتنا اچھا آدمی ہے کہ جس کی
روشنی میں لوگ ایسی راتوں میں جب آندھی چل رہی ہو،آرام سے زندگی گزارتے ہیں۔
یہ خاتو ن اسامہ بن زید کی چوجہ تھی،جسے اسامہ نے طلاق دے دی تھی،جب عدت گزرگئی،تو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے صحابہ سے دریافت فرمایا،کہ زینب سے
کون نکاح کرے گا،کہ میں اس کا متولی ہوں،چنانچہ نعیم بن عبداللہ بن نحام نے انہیں اپنی زوجیت میں لے لیا۔
زینب اپنے والد اور پھوپھی جربأ دختر قسامہ کے ساتھ دربارِرسالت میں حاضر ہوئی تھیں،ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔