زینب دختر معاویہ،ایک اور روایت کی رُو سے زینب کے والد کا نام ابو معاویہ تھا،اور وہ عبداللہ بن مسعود کی زوجہ تھیں،یہ رائے ابن مندہ اور ابونعیم کی ہے،بقول
ابوعمران کا نسب کچھ یوں ہے، زینب دختر عبداللہ بن معاویہ بن عتاب بن اسد بن غاضرہ بن حطیطہ بن جشم بن ثقیف،یہ خاتون ابو معاویہ ثقفی کی بیٹی تھیں،ان سے بشر بن
سعید اور ان کے بھتیجے نے روایت کی۔
ابوالفرح بن ابوالرجأ اور ابو یاسر بن ابوحبہ نے باسنادہما تا مسلم حسن بن ربیع سے،انہوں نے ابوالاحوص سے،انہوں نے اعمش سے،انہوں نے شفیق سے،انہوں نے عمروبن
حارث سے ، انہوں نے زینب سے روایت کی،کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اے خواتین،تم ضرور صدق کیا کرو،خواہ اپنے دودھ سے کیوں نہ دینا پڑےزینب سے مروی ہے کہ
میں حضورِاکرم سے ملنے چلی،جب وہاں پہنچی تو دیکھا کہ دروازے پر انصار کی ایک عورت کھڑی تھی،اور اس کی غرض وہی تھی جو میری تھی اور ہم پر آپ کی ہیئت چھائی ہوئی
تھی،اتنے میں بلال باہر آئے، تو ہم نے ان سے کہا کہ حضورِاکرم کو ہمارے بارے میں اطلاع کر دیجیئے،انہوں نے حضورِاکرم کو بتایا کہ دروازے پر دو خواتین کھڑی
ہیں،جو یہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ اگر وہ اپنے شوہروں اور ان کی اولاد پر اپنےاپنے مال سے خرچ کریں،تو کیاانہیں اس کا اجر ملے گا،آپ نے دریافت فرمایا وہ کون ہیں،
بلال نے کہا،ایک عورت انصار سے ہے،اور دوسری زینب ہے،دریافت فرمایا،کونسی زینب؟ انہوں نے کہا،زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود،فرمایا،انہیں کہو،تمہیں دو اجر ملیں
گے،ایک صدقے کا اور دوسرا اس بنا ٔ پر کہ تم نے اپنے قرابت دار سے بھلائی کی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔