زینب غیر منسوبہ،ہوسکتا ہے کہ یہ خاتون مذکورہ بالا خواتین میں سے ہوں،ابوموسیٰ نے کتابتہً ابوغالب احمد بن عباس اور فاطمہ عقلیہ سے ،انہوں نے ابوبکر بن ریدہ
سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے شیبان بن فروخ سے،انہوں نے محمد بن زیاد برجمی سے،انہوں نے ابوظلال سے،انہوں نے انس بن
مالک سے،انہوں نے اپنی والدہ سےروایت کی کہ میری والدہ کے پاس ایک بکری تھی،جس سے انہوں نےگھی بنایا،اور ایک کپی میں ڈال کر زینب کو دیا،کہ اسے حضورِ اکرم کے
پاس لے جاؤ،ممکن ہے،وہ اس سے سالن تیار کریں، حضورِاکرم نے گھی لے لیا،اور فرمایا،کہ کپی خالی کر کے واپس کردو،جب وہ واپس آئیں،توام سلیم دروازہ بند کر کے کہیں
کام کو چلی گئی تھی،زینب نے وہ کپی ایک میخ سے لٹکادی،جب ام سلیم واپس آئی تو کپی سے گھی ٹپک رہا تھا،اس پر انہوں نے زینب سے پوچھا،کہ کیا تونے گھی حضورِاکرم
کی خدمت میں پیش نہیں کیاتھا،زینب نے جواب دیا،آپ جاکر تصدیق کر سکتی ہیں،یہ دونوں خواتین حضوراکرم کی خدمت میں گئیں اور گزارش کی ،یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہٖ وسلم اس کپی سے تو گھی ٹپک رہا ہے،حضور اکرم نے فرمایا،ام سلیم!اس میں تعجب کی کونسی بات ہے،خدانے تیری ضیافت فرمائی ہے،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔