زینب دختر نبیط بن جابر انصاریہ مدنیہ،انس بن مالک کی زوجہ تھیں،اور بروایتے ان کا تعلق بنو احمسہ سے تھا،عبداللہ بن ادریس نے محمد بن عمارہ سے،انہوں نے زینب
دختر نبیط سے روایت کی،کہ ابوامامہ نے اپنی وصیت میں،میری والدہ اور خالہ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سرپرستی میں دے دیا،ان کی وفات کے بعد حضورِاکرم کے پاس
سونے اور موتیوں کا زیور لایاگیا،جسے بالیاں کہتے تھے، حضورِاکرم نےمیری والدہ حبیبہ اور میری خالہ کبشہ کو زیور عطا فرمائے،چنانچہ اس سے مجھے بھی کچھ حِصّہ
ملا،اس خاتون کی والدہ کا نام فریعہ اور والد کا نا م ابو امامہ اسعدبن زرارہ تھا۔
ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے اور ان کا نام زینب دختر جابر احمسیہ لکھاہے،ابنِ مندہ نے ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے،ہاں البتہ ابوموسیٰ نے انہیں والد کی بجائے
داداسے منسوب کردیا،اور ایسی مثالیں ان کی کتابوں میں بکثرت ہیں،کہ ایک آدمی ایک شخص کا اس کے والد کی طرف اور دوسرا دادا کی طرف منسوب کردیتا ہے یا اس سے بھی
ذرا اوپر،اور اگر یہ صورت قابل اعتراض ہو تو پھر استدراکات کی کوئی حد نہیں رہے گی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔