فیصلہ آپکا ہے!
مجھے یاد ہے جب افتخار چوہدری کو بحال کرانے کا معاملہ تھا تو وکلاء نے رول آف لاء کی تحریک چلائی اور کہا کہ جسٹس کیلئے اس عہدے کی عظمت اور احترام ضروری ہے۔ لہذا جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی ضروری ہے۔۔ پوری ملک میں کہرام مچا۔ میڈیا کیساتھ ساتھ سیاسی و مذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی و تاجروں سبھی نے بھرپور ساتھ دیا۔ اور آخر کار نتیجہ یہ نکلا کہ افتخار چوہدری بحال ہو گیا۔
آج جب معاملہ محسن انسانیت کی عظمت و احترام کا ہے۔ یعنی نبی مکرم کا جنہوں نے انصاف عدل اور انسانیت کا پہلا چارٹر کائنات میں نافظ کیا، جو سب سے عظیم جج اور سب سے معتبر قانون دان ہیں ۔ آج جب انکے گستاخ کے قتل کی بات ہے تو یقینآ یہ معاملہ جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ کیونکہ مسئلہ ایک ممتاز قادری کا نہیں۔ مسئلہ تکریم انسانیت کا ہے۔
ریمنڈ ڈیوس کو رہا کیا جا سکتا تھا۔ ملعونہ آسیہ کو معافی مل سکتی تھی، جسٹس افتخار بحال ہو سکتا تھا، لیکن ممتاز قادری کیلئے کوئی رعایت نہیں تھی ہمارے قانون میں؟اگر اسی کا نام قانون ہے تو آج میں عہد کرتا ہوں کہ کل میرا نام بھی ممتازیوں میں ہوگا۔ ان شاءاللہ۔
کیونکہ معاملہ کفر و اسلام کا ہے، نواز حکومت، میڈیا تو کھل کر اس معاملے میں سامنے آگئے ہیں کہ کون دجال و یزید کی جنت کا طلب گار ہے اور کسے امام مہدی ، حر ملا اور نار ابراھیم کے کٹھن راستے تکلیف سہنے میں مزا آتا ہے۔۔ آج تفریق کا دن ہے، یعنی کون مسلم ہے اور کون منافق، کون انسان ہے اور کون حیوان، کون عادل ہے اور کون ظالم، کون عاشق ہے اور کون قاتل؟
ممتاز قادری زندہ باد۔ پاکستان پائندہ باد