جس کے حضور ہوگئے اس کا زمانہ ہوگیا
جس کے حضور ﷺ ہوگئے اس کا زمانہ ہوگیا
مشکل جو سر پہ آپڑی تیرے ہی نام سے ٹلی
مشکل کشا ہے تیرا نام ،تجھ پر دُرود وسلام
دامنِ مصطفی سے جو لپٹا یگانہ ہوگیا
جس کے حضور ہوگئے اُس کا زمانہ ہوگیا
حضرت شیخ ابو الحسن بن حارث لیثی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جو کہ پابندِ شرع اور متبعِ سنت اور درودِ پاک کی کثرت کرنے والے تھے فرماتے ہیں کہ مجھ پر گردش کے دن آگئے ۔ فقر و فاقہ کی نوبت آگئی اور عرصہ گزر گیا ۔ یہاں تک کہ عید آگئی اور میرے پاس کوئی چیز نہ تھی کہ جس سےمیں بچوّں کو عید کراسکوں، نہ کوئی کپڑا، نہ کھانے کو کوئی چیز۔
چاند رات جب ہر طرف خوشیاں تھیں، میرے لیے نہایت ہی کرب و پریشانی کی رات تھی ۔ رات کی کچھ گھڑیاں گزری ہوں گی کہ کسی نے میرا دروازہ کھٹکھٹایا اور یوں معلوم ہوتا تھا کہ میرے دروازے پر کچھ لوگ ہیں۔ جب میں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ کافی لوگ ہیں ۔اُنہوں نے شمعیں(قندیلیں)اُٹھائی ہوئی ہیں اور اُن میں سے ایک سفید پوش جو کہ اپنے علاقے کا رئیس تھا ۔ وہ آگے آیا، ہم حیران رہ گئے کہ یہ اِس وقت کیوں آئے ہیں ؟ اُس رئیس نے کہا کہ یں آپ کو بتاؤں کہ ہم یہاں کیوں آئے ہیں؟ آج رات میں سویا تو کیا دیکھتا ہوں کہ شاہِ کونین اُمّت کے والی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم تشریف لائے ہیں اور مجھے فرمایا کہ ابوالحسنؔ اور اُس کے بچے بڑی تنگدستی اور فقر و فاقہ کے دن گزار رہے ہیں ۔تجھے اللہ تعالیٰ نے بہت کچھ دے رکھا ہے۔ جا! جاکر اُن کی خدمت کر، اُس کے بچوں کے کپڑے لے جاؤ! اور دیگر ضروریات خرچ وغیرہ تاکہ وہ اچھے طریقے سے عید کرسکیں اور خوش ہوجائیں۔ لہٰذا یہ کچھ سامان عید کے لیے قبول کیجیے! اور میں درزی بھی ساتھ لایا ہوں جو یہ کھڑے ہیں ، لہذا آپ بچوں کو بلائیں تاکہ اُن کے لباس کی پیمائش کرلیں اور کپڑے سل جائیں ، پھر اس نے درزیوں کو حکم دیا کہ پہلے بچوں کے کپڑے تیار کرو ، بعد میں بڑوں کے ۔
یہ سب کچھ صبح ہونے سے پہلے تیار ہوگیا اور گھر والوں کے ساتھ خوشی سے عید منائی۔
(سعادۃ الدارین ،ص148 بحوالہ آبِ کوثر)
یہ برکتیں ساری کی ساری درودِ پاک کی ہیں ۔
عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَاعَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
اللہ تعالیٰ کے حبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کو اپنی امّت پر ایسی شفقت ہے کہ اتنی والدین کو اپنی اولاد پر شفقت نہیں ہوسکتی۔
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی حَبِیْبِہٖ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَسَلِّمْ