مقامِ امامِ اعظم اور فقہِ حنفی

تعارف و تبصرہ

"مقامِ امامِ اعظم اور فقہِ حنفی"

نام کتاب: "مقامِ امامِ اعظم اور فقہِ حنفی"

مصنّف: بیہقیِ وقت حضرت علّامہ مفتی محمد منظور احمد فیضی

ترتیب و تخریج و تحقیق: مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

صفحات: ۱۹۲

تاریخِ اشاعت: جون ۲۰۱۴ء/ شعبان المعظّم ۱۴۳۵ھ

ناشر: انجمن ضیائے طیبہ کراچی

خوب صورت، دیدہ زیب اور معیاری طباعت سے مزیّن، زیرِ نظر کتاب بیہقیِ وقت حضرت علّامہ مولانا مفتی محمد منظور احمد فیضی صاحب رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے قلمِ گوہر بار کا ایک حسین اور دل کش ہار اور آپ کے علمی پھولوں کا ایک ایسا رنگین گلدستہ ہے، جس کی خوشبو سے مشامِ جاں معطّر ہو جاتا ہے۔ یہ کتاب در اصل جیسا کہ نام ہی سے معلوم ہوتا ہے ایک ایسا شفّاف آئینہ ہے کہ جس میں سراج الاَئمّہ کاشف الغمّہ حضرت سیّدنا امامِ اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ تعالٰی عنہما اور فقہِ حنفی کے مقام اور شان کا ایک جازبِ نظر عکسِ جمیل نظر آتا ہے۔ یہ سب حضرت امامِ اعظم اور فقہِ حنفی سے محبّت کی واضح دلیل ہے۔

یہ کتاب در حقیقت بیہقیِ وقت کی دو جلدوں پر مشتمل ایک غیرِ مطبوعہ کتاب "اَلْکَلَامُ الْمُفِیْد فِیْٓ اَحْکَامِ التَّقْلِیْد" کا مقدّمہ ہے، جو معلومات کی فراوانی اور دلائل و بَراہین کی کثرت کی بنا پر ایک مستقل کتاب کی حیثیت اختیار کر گیا، لہٰذا علیحدہ سے شائع کیا گیا۔ مصنّف علیہ الرحمۃ نے اس کا عربی نام : "اِعْلَامُ الْجَاھِلِ الْمُتَعَصِّبِ الْعَنِیْد بِمَقَامِ الْاِمَامِ وَ حُکْمِ التَّقْلِیْد رکھا ہے۔ اس کتاب کی ترتیب، تخریج اور تحقیق کا کام حضرت بیہقیِ وقت کے پوتے جناب علّامہ مفتی محمد اکرام المحسن فیضی صاحب نے نہایت عمدہ طریقے سے انجام دیا ہے۔ کتاب کےآغاز میں (صفحہ ۷ تا ۱۴ پر) انجمن ضیائے طیبہ کے روحِ رواں اور نگراں جناب سیّد محمد مبشر قادری صاحب نے ’’سخنِ ضیائے طیبہ‘‘ کے عنوان سے ایک بڑا گراں قدر اور وقیع پیش لفظ تحریر کیا ہے، اور اُس کے فوراً بعد (صفحہ ۱۵ تا ۲۰ پر) "بیہقیِ وقت ایک نظر میں" کے عنوان سے مصنّفِ کتاب حضرت بیہقیِ وقت علیہ الرحمۃ کا ایک مختصر تعارف بھی قلمبند فرمایا ہے۔ صفحہ ۲۱ تا ۲۲ پر ایک کتاب کے سالِ تصنیف کے حوالے سے ایک تاریخی قطعہ بھی شامل ہے، جو اِس فقیر (ندیم احمد نؔدیم نورانی) نے مفتی محمد اکرام المحسن صاحب کی فرمائش پر کہا اور لکھا تھا، جس میں فقیر نے اس کتاب کا ایک تاریخی نام: "فقہِ حنفیِّ نعماں کی ضیا" (۱۳۸۵ھ) بھی رکھا ہے اور اس کے بعد سالِ اشاعت ۱۴۳۵ھ اور ۲۰۱۴ء کے اعتبار سے دو نام اور بھی رکھے ہیں۔ اصل کتاب صفحہ ۲۳ سے شروع ہوکر صفحہ ۱۸۲ پر اختتام پزیر ہوتی ہے۔ صفحہ ۱۸۳ تا ۱۸۵ پر "قَصِیْدَۃُالنُّعْمَان" کو بھی حصولِ برکت کےلیے شامل کیا گیا ہے ۔ صفحہ ۱۸۶ تا ۱۸۷ پر حکیم الاُمّت حضرت علّامہ مفتی احمد یار خاں نعیمی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی ایک منقبت بھی شائع کی گئی ہے، جو آپ نے حضرت امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شان میں لکھی تھی۔آخر میں صفحہ ۱۸۸ سے لے کر ۱۹۲ تک کتاب کے مآخذ و مراجع درج کیے گئے ہیں۔ الغرض، مجموعی طور پر، کتاب علمی و تحقیقی شاہ کار ہونے کے ساتھ ساتھ، دیگر مفید تحریری مواد اور حُسنِ ترتیب کے رنگوں سے بھی سجی ہوئی ہے۔


متعلقہ

تجویزوآراء