حضرت علامہ حافظ محمد اویس سلطانی
نسب: محمد اویس سلطانی بن محمد سعید سلطانی بن محمد رفیق بن بہاول بخش بن اللہ بخش۔
تاریخِ ولادت: آپ 20؍رجب المرجب 1414ھ مطابق 3؍جنوری 1994ء کو قیوم آباد (کراچی) میں پیدا ہوئے ۔
شیخ ِطریقت: پیرِطریقت حضرت پیر سیّد عبدالقادر جمال الدین قادری گیلانی بغدادی مدظلہ العالی سے بیعت اور حضرت صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن سہروردی قادری مدظلہ العالی سے طالب ہیں۔
خلافت و اجازت: حضرت شیخ عبد العزیز الخطیب شامی دامت برکاتہم العالیۃ نے اجازتِ حدیث سے نوازا، جب کہ حضرت صاحبزادہ علامہ مولانا سیّد وجاہت رسول قادری مدظلہ العالی سے آپ کو اَوراد و وظائف کی اجازت کے ساتھ ساتھ شرفِ خلافت بھی حاصل ہے۔
تحصیل علم: والدِ ماجد کی خواہش پر حفظِ قرآن ’’ اقرأ غوثیہ تعلیم القرآن‘‘ قیوم آباد (کراچی) سے کیا۔اپنے استاذ محترم حافظ و قاری محمد اجمل خاں مہروی کی انفرادی کوشش اورنظر عنایت سے درسِ نظامی کی تعلیم الفرقان اسکالرز اکیڈمی(کراچی) میں مفتی محمد اکمل صاحب زید مجدہ، مفتی شاہد مدنی، مفتی آصف مدنی، مفتی ناصر مدنی، مفتی امجد علی قادری، مفتی معاذ مدنی وغیرہم سے حاصل کی؛ نیز انجمن ضیائے طیبہ(کراچی) میں نبیرۂ بیہقیِ وقت حضرت علامہ مفتی محمد اکرام المحسن فیضی مدظلہ العالی سے شمائلِ ترمذی اور علم المیراث کی تعلیم حاصل کی۔ سیّد محمد اطہر علی ہاشمی صاحب(بانی ادارۂ رشد و ہدایت(پاکستان)، کراچی) سے بھی علمی اکتساب کیا۔
سیرت: مولانا محمد اویس سلطانی صاحب بااخلاق اور ملنسار آدمی ہیں۔اپنے خاندان میں صرف یہی ایک حافظ اور عالم ہیں: امید ہے کہ ان کی کوششوں اور کاوشوں سے ان کے خاندان میں اس سلسلے میں مزید ترغیب پیدا ہوگی۔اس وقت انجمن ضیائے طیبہ(کراچی) میں ویب سروس سے متعلق خدمات کے ساتھ ساتھ ادارۂ رشد و ہدایت(پاکستان) میں مدرّس کے فرائض بھی انجام دے رہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں دین متین کی خدمت کی مزید توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
مولانا ندیم احمد ندیم نورانی صاحب نے ایک قطعہ برجستہ تحریر فرمایا ہے:
عالم دین و عامل سنت
ہیں محمد اویس سلطانی
ان کے کردار میں نمایاں ہے
حسن اخلاق کی درخشانی
دو جہاں میں اِنھیں ملے راحت
ہے دعا گو نؔدیم نورانی