نبیرۂ بیہقی وقت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اکرام المحسن فیضی مدظلہ العالی
عالم،فاضل،مصنف،محقق،صاحبِ اوصافِ حمیدہ ،نبیرۂ بیہقیِ وقت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اکرام المحسن فیضی زید علمہ وشرفہ۔اللہ جل شانہ نے آپ کو قلیل عمر میں علم وفضل کے شرف سےہمکنار فرمایاہے۔آپ کاخاندان علم وفضل،تقویٰ وشرافت کےلحاظ سےہرزمانےمیں ممتاز رہاہے۔
خاندانی شجرہ اس طرح ہے: مفتی محمد اکرام المحسن فیضی زید مجدہ بن استاذ العلماء مناظر اسلام حضرت علامہ مفتی محمد محسن فیضی مدظلہ العالی بن امام المناظرین ،شیخ القرآن ، بیہقیِ وقت علامہ مفتی محمد منظور احمد فیضی بن استاذ الاساتذہ عارف باللہ حضرت علامہ مولاناپیرمحمد ظریف فیضی بن استاذ العلماء عارف کامل علامہ مولانا الہی بخش قادری بن مولانا حاجی پیربخش علیہم الرحمۃ والرضوان۔
آپ کی ولادت باسعادت 16/شوال المکرم 1405ھ،مطابق 5/جولائی 1985ء کوتحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور میں شیخ القرآن علامہ مفتی منظوراحمد فیضی رحمہ اللہ تعالی کے گھر پر ہوئی۔جب چارسال،چار ماہ،چار دن کی عمر کو پہنچےتو 12/ربیع الاول شریف کےمبارک دن کےموقع پر سندیلہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خان میں قدوۃ السالکین ،زبدۃ العارفین ،جانشین حضرت شاہجمالی کریم قلندر وقت ،غوث زماں حضرت علامہ مولانا پیر خواجہ غلام یسین شاہجمالی علیہ الرحمہ نےرسم بسم اللہ اورفاتحہ شریف پڑھائی اوراسی وقت بیعت بھی فرمالیا۔پھر جد امجد علامہ پیر محمد ظریف فیضی علیہ الرحمہ ودیگر قراء کرام سےجامعہ فیضیہ رضویہ نوانی جامع مسجد احمد پور شرقیہ میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کی۔
جد امجد علامہ پیرمحمد ظریف فیضی علیہ الرحمہ کے وصال ۱۴۱۵ھ/۱۹۹۵ء کے بعد حضرت بیہقی وقت رحمہ اللہ تعالی نے اپنے شاگرد کے شاگرد استاذ العلماء محقق اہل سنت حضرت علامہ مفتی عبدالمجید سعیدی مدظلہ العالی کے پاس بھیجا جہاں آپ ۲۰۰۱ء/۱۴۲۱ھ تک رہے اورابتدائی کتب سےلیکر درجہ سادسہ تک مکمل کتب آپ کے پاس پڑھیں۔
مفتی صاحب کی زیرنگرانی افتاءکی مشق ،اوربالخصوص علم المیراث میں مہارت حاصل کی۔زمانۂ طالب علمی میں میراث کےفتاویٰ جات آپ تحریرکرتے۔
کچھ عرصہ ذاتی طور پر شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اقبال سعیدی علیہ الرحمہ کےہاں اکتساب ِ علم کیا۔
۲۰۰۲ء/۱۴۲۲ھ میں جدبزرگوار بیہقی وقت علامہ مفتی منظور احمد فیضی رحمہ اللہ جامعۃ المدینہ گلستان جوہر کراچی بطور شیخ الحدیث تشریف لائے تو آپ کو بھی ساتھ لےگئے جہاں درجہ سادسہ میں داخلہ لیا اپنے جد امجد رحمہ اللہ ودیگر اساتذہ سے علوم کی تکمیل کی نیز دورہ حدیث اپنے جد امجد بیہقی وقت ودیگر اساتذہ سے پڑھا اور25/نومبر ۲۰۰۴ء /۱۰ شوال المکرم ۱۴۲۴ھ عالمی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں دستارِ فضیلت سے نوازے گئے ۔بعدازفراغت درسِ نظامی حضرت بیہقیِ وقت سے دوبارہ صحاح ستہ ومشکوٰۃ شریف،وکتب تصوف سبع سنابل وغیرہ سبقاً پڑھیں نیز حضرت بیہقیِ وقت سے ہی تخصص فی الفقہ کیا۔جس میں شامی،رسم المفتی،الاشباہ والنظائر وغیرہ کتب شامل تھیں نیز ان کی زیر نگرانی فتاوی جاری کئے ۔
1421ھ رمضان المبارک میں جامعہ رضویہ مصباح القرآن ملتان میں دورۂ تفسیر،1423ھ،میں دارلعلوم امجدیہ کراچی دورۂ ختمِ نبوت حضرت علیہ الرحمہ سےپڑھا۔2004ءمیں شہادۃ العالمیہ فی العلوم العربیہ والاسلامیہ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ۔علم التجوید و مقدمہ جزری وغیرہ کتب تجوید پڑھ کر زینت القراء قاری غلام رسول لاہوری رحمہ اللہ سے تجوید کی سند حاصل کی ۔
2005ء میں دارالعلوم برکاتیہ کراچی جب آپ کے جد امجد بیہقی وقت رحمہ اللہ نے کچھ عرصہ حدیث شریف پڑھائی تو آپ کو اپنے ساتھ مدرس مقرر فرمایا اور ابن ماجہ وموطا امام محمد کے اسباق آپ کے سپرد کئے ۔اس کےبعد جامعہ فیضیہ رضویہ احمد پورشرقیہ میں جد امجد علیہ الرحمہ کے ساتھ دورہ حدیث وموقوف علیہ کادرس دیا ۔
2006 میں دارالافتاء اہلسنت کنزالایمان مسجد کراچی میں حضرت علامہ مفتی محمد قاسم قادری مدظلہ العالی کی نگرانی میں افتاء کےفرائض انجام دئیے۔2006ء میں انجمن ضیاء طیبہ کھارادرکراچی میں افتاء،وتحقیق کےشعبے سےوابستہ ہوئے۔ماشاءا للہ اس وقت انجمن ضیاء طیبہ میں رئیس دارالافتاء،اورانتظامی امورمیں سرپرستِ اعلیٰ ہیں۔ادارہ آپ کےزیرسرپرستی ترقی کی منازل طےکررہاہے۔نیز جامعہ فیضیہ رضویہ فیض الاسلام کے جملہ امور کا انتظام و انصرام و نگرانی بھی کررہے ہیں اسی طرح مدارس کی تعطیلات کےموقع پر جامعہ فیضیہ رضویہ فیض الاسلام احمد پور شرقیہ سالانہ دورہ تفسیر وتجوید وتصوف کا اہتمام کرتے ہیں بلکہ خود بھی تدریسی فرائض سرانجام دیتے ہیں ۔
2007ء میں دورۂ تصوف دارالمصطفیٰ تریم یمن میں شرکت کی جہاں تصوف کی مشہور کتاب عوارف المعارف کادرس علامہ سید حبیب عمر بن حفیظ ،فقہ مقارن کا درس مفتی تریم علامہ حبیب علی مشہور سے لیا اور سند حاصل کی ۔
آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں حضرت پیر خواجہ غلام یسین شاہجمالی علیہ الرحمہ سےبیعت ہیں۔آپ کو عرب و عجم کے نامورعلماء ومشائخ نے اجازت وخلافت نیز علوم و سلاسل وحدیث وتفسیر وفقہ کی اسناد عطا فرمائیں۔
پاک وہند کےبزرگوں میں آپ کے جد امجد بیہقیِ وقت حضرت علامہ مفتی منظور احمد فیضی علیہ الرحمہ نےمدینہ منورہ میں خلافت و اجازت نیز اعمال واشغال علوم اسلامیہ ،حدیث وتفسیر وفقہ وغیرہ کی اجازت عطا فرمائی ۔نیز نبیرۂ اعلیٰ حضرت تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختر رضاخان الازہری رحمہ اللہ تعالی ،جگر گوشہ حضور شاہجمالی کریم پیر طریقت حضرت خواجہ پیر محمد اکرم شاہجمالی رحمہ اللہ تعالی ،جگر گوشہ حضور شاہجمالی کریم پیر طریقت حضرت خواجہ پیر محمد اعظم شاہجمالی رحمہ اللہ تعالی، شیخ الاسلام جانشین محدث اعظم ہند حضرت علامہ سید محمدمدنی میاں اشرفی جیلانی مدظلہ العالی ، شرف ملت علامہ عبدالحکیم شرف قادری رحمہ اللہ تعالی وغیرہم نے معقول ومنقول وحدیث وسلاسل طریقت کی اجازت و خلافت و اسناد عطا فرمائیں ۔
نیز مدینہ منورہ کے شیخ سید مالک سنوسی رحمہ اللہ ،شیخ حبیب زین سمیط باعلوی ،مکہ مکرمہ کے محدث علامہ سید حامد بن علوی کاف رحمہ اللہ ،شیخ سید عباس علوی مالکی مکی رحمہ اللہ ،مفتی شافعیہ شیخ سیداحمد رقیمی مکی ، محدث احساء علامہ سید ابرہیم خلیفہ حسنی،علامہ مفسر محمد علی صابونی وغیرہم
نیز شام کے قطب علامہ شیخ سید محمد فاتح کتانی،علامہ شیخ عبداللطیف صالح فرفوررحمہ اللہ ،جامع اموی کے امام و خطیب شیخ نزار بن محمد خطیب رحمہ اللہ ،شام کے مورخ جلیل شیخ محمد مطیع الحافظ،شیخ عدنان مجد دمشقی ،شیخ محمد عربی دغلی رحمہ اللہ وغیرہم
نیز مصر کے سابق مفتی اعظم و جامعۃ الازہر کے شیخ علی جمعہ شاذلی ،محدث مصر شیخ محمد ابراہیم عبدالباعث کتانی ،علماء ازہر کے شیخ شیخ معوض عوض ابراہیم ،شیخ عبد الرحیم جاد بدرالدین رحمہ اللہ،شیخ صلاح الدین تجانی ،شیخ رفعت فوزی عبدالمطلب،شیخ احمد محمد حافظ تیجانی رحمہ اللہ تعالی وغیرہم
نیزیمن کے علماء میں دارالمصطفی تریم کے مہتمم عظیم مبلغ اسلام شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم حفیظ ،مفتی تریم شیخ حبیب علی مشہور،حضرموت کے علماء کے سرتاج شیخ حبیب سالم شاطری رحمہ اللہ تعالی ،علامہ شیخ حبیب احمد بن علوی حبشی رحمہ اللہ ،شیخ محمد بن علوی عید روس باعلوی رحمہ اللہ ،شیخ عبدالرحمن بن علوی حبشی رحمہ اللہ وغیرہم
نیز مراکش کے شیخ سید عبدالرحمن بن شیخ عبدالحی کتانی ،شیخ سید ادریس بن محمد بن جعفر کتانی،محدث مراکش شیخ عبداللہ بن عبدالقادرتلیدی ،شیخ محمد بن حماد صقلی رحمہ اللہ ،شیخ محمد یوسف کتانی رحمہ اللہ وغیرہم
ترکی استنبول کی قدیم جامع مسجد الفاتح کے مدرس نیز علامہ کوثری کے تلمیذ رشید علامہ شیخ امین سراج حنفی، کویت کے سابق وزیر اوقاف علامہ شیخ سید یوسف ہاشم رفاعی رحمہ اللہ ، مفتی اعظم عراق شیخ سید رافع طہ رفاعی،امام اعظم ابوحنیفہ کے دربار سے متصل جامع امام اعظم اعظمیہ بغداد کے خطیب مجمع الفقہ العراقی کے سربراہ علامہ احمد حسن طہ ،نیز مجمع الفقہ العراقی بغداد عراق کے ہی علامہ محمد محروس مدرس اعظمی حنفی ،اردن کے شیخ معمر یوسف عمر عتوم جرشی رحمہ اللہ ،افغانستان کے علامہ شیخ عبید اللہ جانفداء نقیبی نہرکاریزی،جزائر کے شیخ معمر طاہر آیت عجلت، نیجیریا کے مفتی اعظم شیخ ابراہیم صالح حسینی ،انڈونیشیا کے شیخ حبیب علی بن محمد حداد ،لیبیا کے شیخ عبدالسلام بزنطی وغیرہم نے اپنی اسناد و اجازات سے نوازا ۔
سنی صحیح العقیدہ علماء عرب سے آپ کے گہرے روابط ہیں اور وہاں کے سنی علماءنے بھی آپ سے اجازتیں حاصل کیں ۔
ماشاء اللہ مفتی صاحب ِقلم آدمی ہیں،عربی، اردوپر مہارت رکھتےہیں،کئی عربی رسائل و کتب کےاردو زبان میں ترجمہ کرچکےہیں،ہنوز تالیف کا سلسلہ جاری ہے۔اللہ تعالی اور ترقی اور قلم میں برکت عطاء فرمائے۔مفتی صاحب،صاحبِ ذوق شخصیت کے مالک ہیں،خشک مولوی،اورجاہل وبےعمل پیروں سےدور رہناپسند کرتےہیں۔تصنع وبناوٹ،ریاء تفاخر سےکوسوں دور ،اورہرمعاملےمیں سادگی پسند ہیں،البرکۃ مع اکابرکم پرعمل پیراہوکر زمانےکے رسمی تکلفات ومعاملات سے بےنیاز،اورخلوص وعاجزی کی مثال ہیں۔
تالیفات :
القول القوی فی امامۃ الصبی
النور والضیاء فی امامۃ النساء
بیہقی وقت
12 ربیع الاول تاریخ ولادت یا وفات
ذاکر نائیک کی یزید سے محبت
ڈاکٹر اسرار کی حضرت علی سے دشمنی
تین اہم فتاوی
امیر المومنین فی الحدیث کون ؟
تقاریظ رضا بر تصانیف اہل صفا 3جلد
محفل میلاد اور علماء عرب 2 جلد
علی سے پوچھ کتنا عظیم ہے صدیق
امام احمد رضا اور عقیدہ توحید
امام احمد رضا اور کتانی علماء
انوار فیضیہ
حضرت شاہجمالی کریم کا فیضان علمی
تذکرہ خانوادہ شاہجمالی
منھج الحافظ ابن حجر العسقلانی فی المسائل الخلافیۃ (عربی)
حافظ عسقلانی کے عقائد و نظریات
الجواھر المضیۃفی اسانید الفیضیۃ (عربی)
سود کی نحوست
ضیاء امہات المومنین
تراجم :
مغفرت کی بشارتیں ترجمہ (معرفۃ الخصال المکفرۃ للذنوب المقدمۃ والموخرۃ )
فضائل اہلبیت (احیاء المیت )
تالیفات میلاد تعارف، تحقیق (التالیف المولدیۃ )
نہایۃ المرام فی معرفۃ من سماہ خیر الانام ﷺ
تحقیق وتخریج وحواشی :
امام اعظم اور فقہ حنفی
مقام رسول ﷺ 5جلد(زیرطبع)
فتاوی فیضیہ6 جلد (زیر طبع)
تعارف چند محدثین ،مورخین کا
گیارھویں کی شرعی حیثیت
کتاب الدعوات والاذکار من کلام اللہ الغفار وحبیبہ ﷺسید الابرار وسائر الاخیار
اعلام الاذکیاء باثبات علوم الغیب لخاتم الانبیاء ﷺ
اعلام اہل العصر بحکم سنت الفجر
الکلام المفید فی احکام التقلید
افہام الاغبیاء بحیاۃ الانبیاء والاولیاء