مفتی محمد سعید محدث مدراسی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: محترم،عالم محدث، مفتی سعید بن صبغت اللہ بن محمد غوث شافعی ، مدارسی ثم حیدرآبادی، بڑے علماء میں سے ایک ہیں۔
تاریخِ ولادت: 4/ جمادی الآخر 1247ھ میں مدارس میں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: ابتدائی کتابیں اپنے والد سے پڑھیں ۔ پھر قاضی ار تضا علی گو پاموی کے تمام سبقوں میں لازمی طور سے حاضر ہونے لگے ، اور ان سے علوم حکمیہ پڑھیں ، پھر اپنے والد سے فن فقہ اور حدیث بھی پڑھی ۔
بیعت وخلافت:شیخ محمد مظہر بن شاہ احمد سعید دہلوی کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔
سیرت وخصائص: حجاز مقدس کا سفر کر کے حج و زیارت سے فارغ ہوئے، شیخ محمد مظہر بن احمد سعید عمری دہلوی مہاجر سے اجازت حاصل کی 1286ھ میں حیدرآباد کن میں داخل ہوئے تو حکومت ارکان عدلیہ میں رکن مقرر کر لیے گئے ، اس لئے ایک مدت تک اسی خدمت میں لگے رہے ، پھر محکمہ عالیہ کے شعبہ افتاء میں ذمہ دار بنادئے گئے۔ پھر آخری زندگی تک اسی شبعہ میں رہے ، آپ بہت بڑے عالم ، نادر کتابوں کے جمع کرنے کے حریص تھے، اور انھیں کتابوں کے مطالعہ میں مشغول رہتے۔آپ خوش عقیدہ عالمِ دین تھے ۔محبوبِ سبحانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنی کی شان میں مستقل ایک کتاب تحریر فرمائی : القول الجلی فی معنی قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی۔
تصانیف :آپ کی تصنیفو ں میں سے چند یہ ہیں (۱)، کاتب التنبیہ علی التنز یہ عقائد میں (۲) ھدایۃ الشقات الی نصاب الز کاۃ (۳) نور الکریمین فی رفع الید ین بین الخطبتین(۴) تشید المبانی فی تخریج احادیث مکتوبات الامام الربانی(۵)تخر یج احادیث الا طراف(۶)القول الجلی فی معنی قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی۔یہ ساری کتابیں زبان عربی میں ہیں ان کے علاوہ اور دوسری بھی کتابیں ہیں جو زبان فارسی واردو میں ہیں ۔
وصال: آپ نے 11 شعبان 1314 ھ میں حیدرآباد میں وفات پائی۔