2015-10-28
علمائے اسلام
متفرق
2721
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 0513 | شعبان المعظم | |
یوم وصال | 0618 | صفر المظفر | 15 |
حضرت خواجہ شیخ فریدالدین عطار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ موضع کدکن کے رہنے والے تھے۔ یہ گاؤں نیشا پور کے نزدیک تھا۔ آپ نے شیخ مجددالدین بغدادی سے بیعت کی۔ شیخ رکن الدین اکاف کے ہاتھ پر توبہ کی اور وقت کے مشہور مشائخ اور بزرگان دین کی صحبت میں بیٹھتے بڑے صاحب وجد و تواجد بزرگ تھے سماع سے شغف رکھتے تھے۔ بعض صوفیاء لکھتے ہیں کہ آپ حسین بن منصور کے اویسی تھے حضرت مولانا جلال الدین رومی لکھتے ہیں کہ حضرت حسین منصور حلّاج کی روح نے ڈیڑھ سو سال بعد حضرت عطار پر اثر کیا تھا اس طرح حضرت عطار آپ کے زیر اثر آئے حضرت مولانا حاجی نفحات الانس میں تحریر فرماتے ہیں کہ توحید و اسرار کے جتنے معارف حضرت فریدالدین عطار کی مثنویوں اور غزلیات میں پائے جاتے ہیں کسی دوسرے صوفی شاعر کے ہاں نہیں ملتے آپ کی مشہور کتابیں پندنامہ تذکرۃ الاولیاء۔ الٰہی نامہ۔ شتر نامہ۔ منطق الطّیر وغیرہ بہت مشہور ہیں۔ مولانا جلال الدین رومی حضرت عطار کو ان الفاظ میں وادِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
ہفت شہر عشق راعطار گشت
ماہنوز اندر خم یک کوچۂ ایم
(حضرت فریدالدین عطار نے عشق کے سات شہروں کی سیر کی ہے مگر ہم ابھی تک کوچۂ عشق کا ایک گوشہ بھی طے کرنے نہیں پائے)
آپ کی توبہ اور تارک الدّنیا ہونے کا ایک واقعہ عام تذکرہ نگاروں نے درج کیا ہے۔ آپ اپنے شفاء خانہ کے دروازے پر بیٹھے تھے ایک درویش آیا چند بار شفاء اللہ کہا حضرت نے اُس درویش کی طرف توجہ نہ فرمائی درویش نے کہا خواجہ آپ کو موت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا جب تمہیں آئے گی۔ درویش نے سنتے ہی کہا میری طرح مرنا چاہتے ہو۔ آپ نے فرمایا ہاں! درویش نے اپنا لکڑی کا پیالہ سرہانے رکھا۔ زمین پر لیٹا اور داعی اَجل کو لبّیک کہا حضرت عطار درویش کا یہ واقعہ دیکھ کر دنیا وی کاموں سے دست بردار ہوگئے سارا شفاخانہ اور دوسرے اسباب دنیا کو لوگوں لٹادیا اور عشق الٰہی کی دکان پر آبیٹھے۔
شیخ محمد صادق شیبانی اپنی کتاب مناقب غوثیہ میں لکھتے ہیں۔ کہ شیخ فریدالدّین حضرت صنعان کے مرید تھے جس وقت حضرت صنعان کی زبان سے جناب غوث الاعظم کے متعلق جب گستاخانہ کلمات نکلے تو حضرت عطّار آپ کے پاس موجود تھے۔
حضرت شیخ فرید الدین عطار کی ولادت شعبان ۵۱۳ھ میں ہوئی وفات ۶۲۸ھ یا ۶۲۷ھ میں ہوئی صاحب مخبرالواصلین نے سالِ وفات ۶۲۶ھ لکھا ہے آپ تاتاری کافروں کے ہاتھوں شہید ہوئے شہادت کے وقت آپ کی عمر ایک سو چودہ سال تھی؟ آپ کا مزار نیشا پور میں واقعہ ہے۔
شہ عالم فریدالدین عطار
فریدالدین ولی محبوب ہادی
بگو مہدی فرید الدین مقبول
وحیدالعصر صوفی مصفا
بخواں تولید آں شاہ معلّی
کہ گرد و سال عقل از نقل پیدا
(خزینۃ الاصفیاء)