حضرت خواجہ محمد نقشبندی عمر عرف پارسارحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
محمد بن محمد بن محمود حافظی بخاری المعروف بخواجۂ پارسا: آپ حافظ الدین کبیر محمد بخاری نسل میں خواجہ بہاؤ الدین نقشبندی کے اغرہ خلفاء میں سے حافظِ فروع واصول اور جامع معقل و منقول،فائق علی الاقران تھے ۷۵۶ھ میں پیدا ہوئے۔ علوم اپنے شہر کے علماء و فضلاء سے پڑھے اور فقہ کو ابی طاہر محمد بن محمد بن حسن طاہری تلیذ صدر الشریعہ عبید اللہ محبوبی سے حاصل کیا اور کتاب فصل الخطاب حقائق علم لدنی اور دقائق طریق نقشندی مین تصنیف کی۔نفخات الانس میں لکھا ہے کہ آپ ۵۲۲ھ میں واسطے حج و زیارت کے بخارا سے نہضت فرما ہوکر نسف و صغانیاں و ترمذ و بلخ و ہرات و جام وغیرہ سے گذر ے جہاں کے علماء ورؤ سانے آپ کی بری تکریم کی۔جب حج سے فارغ ہوئے تو آپ کو امراض لاحق ہوئے یہاں تک کہ آپ نے طواف و داع کا سواری پر کیا اور مدینہ منورہ کو تشریف لے گئے اور وہاں بدھ کے روز۲۳؍ماہِ ذی الحجہ سن مذکور میں پہنچے اور زیارت سے فارغ ہوکر پنچنشبہ کے روز وفات پائی۔مولانا شمس الدین محمد بن حمزہ فناری وغیرہ لوگوں نے آپ پر نماز پڑھی اور جمعہ کی رات کو حضرت عباس کے قبہ کے پاس دفن کیا،’’مخزن فہم‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)
//php } ?>