حضرت مولاناسید عبد الفتاح ابن سید عبداللہ ناسک گلشن آباد کے رہنے والے تھے آپ نے حضرت مولانا خلیل الرحمٰن رامپوری اور حضرت مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی
وغیرہ علماء سے تحصیل علم کیا، ۱۲۶۴ھ میں فارغ ہوئے، ۱۲۷۱ھ میں خاندیش میں عدالت عالیہ کے مفتی مقرر ہوئے، اور ۱۲۸۴ھ میں الفنسٹن کالج بمبئی میں عربی وفارسی
کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا تصنیف تالیف سے بھی خصوصی شغف تھا ‘‘تحفہ محمدیہ ذردوھابیہ’’ آپ کی مشہور ومعروف کتاب ہے، مشاہیر علمائے خاندیش حضرت
مولانا نظام الدین ومولانا شیخ قطب الدین آپ کے مشہور شاگرد تھے، ۱۲۶۵ھ میں آپ فوت ہوئے، مولانا سید امام الدین حسنی آپ کے صاحبزادے بھی علام متبحر اور عارف حق
نگر تھے آپ ہی کی طرح درس و تدریس اور شد وہدایت کا مشغلہ رکھتے تھے مولانا امام الدین نے تین جلدوں میں تاریخ الالیاء کے نام سے عہد رسالت سے چودھویں صدی کے
ربع اول تک کے اُن علماء کا تذکرہ لکھا جو عارف بھی تھے، اس کتاب کے دو حصے چھپ کر شائع ہوچکے ہیں، تیسرے حصہ کا حال معلوم نہیں۔
//php } ?>