2016-04-18
علمائے اسلام
متفرق
2974
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 1144 | | |
یوم وصال | 1235 | رجب المرجب | 12 |
بحر العلوم مولانا عبد العلی لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: نام عبدالعلی کنیت ابوالعباس،لقب"بحرالعلوم" سلسلہ نسب اسطرح ہے:مولانا عبد العلی لکھنوی بن مولانا نظام الدین سہالوی بن مولانا قطب الدین سہالوی شہید (علیہم الرحمہ)۔ آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت خواجہ عبداللہ انصاری علیہ الرحمہ سے ملتا ہے۔
تاریخِ ولادت: 1144 ھ، لکھنؤ میں پید اہوئے۔
تحصیلِ علم: سترہ سال کی عمر میں تمام علوم ِنقلیہ وعقلیہ اور جملہ درسی کتب کی تکمیل اپنے والدِ گرامی سے فرمائی ۔والد ِگرامی کے وصال کے بعد ان کے تلمیذِ رشید مولانا کمال الدین سہالوی (متوفیّٰ 1175ھ) سے تمام علوم میں کمال حاصل کیا۔
بیعت وخلافت: آپ کا قول ہے کہ مجھےعالم ِرؤیا(خواب)میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زیارت ہوئی ،اور آپ نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھےبیعت کیا اورتعلیم وارشاد ِطریقت کا حکم دیا ۔پس میں خاص آپ کا مرید ہوں اور صرف آپ کے واسطے سے آنحضرت ﷺکے ساتھ میر اسلسلہ طریقت پہنچتا ہے۔ چنانچہ جو شخص آپ سے بیعت ہوتا تھا، آپ اسکو ایک واسطےسے شجرہ لکھ کر دیتے تھے، اور نیز دیگر سلاسل میں اپنے والد بزرگوار اور شیخ عبد الرزاق ہانسوی سے اجازت حاصل تھی۔
سیرت و خصائص: رئیس المتکلمین ،فخر الاسلام والمسلمین، عالمِ محقق، فاضل ِمدقق،جامع المعقول و المنقول ،حاوئ فروع واصول،صاحبِ طریقت و معرفت بحرالعلوم مولانا عبد العلی لکھنوی علیہ الرحمہ کی ذات ِ والا صفات ہے۔آپ اپنے والدِ گرامی بانیِ درسِ نظامی مولانا نظام الدین سہالوی علیہ الرحمہ کے سچے جانشین تھے۔ ساری زندگی اپنے والد ِ گرامی کے مشن کے فروغ کیلئے گزار دی ۔تمام عمر درس و تدریس ،تصنیف وتألیف سے وابستہ رہے اور امتِ مرحومہ کیلئے بہترین علمی ذخیرہ بطورِ یاد گار چھوڑاہے۔تمام معاملات میں رسول اللہ ﷺ کی سنتِ مبارکہ کو مقدم رکھتے تھے ،اپنے تمام تلامذہ ، متعلقین ،متوسلین اور محبین کو بھی خاص تاکید فرماتے تھے۔اہلِ سنت وجماعت کے عقائد ومعمولات پر شدت سے عمل پیرا تھے،یہی وجہ ہے کہ "اودھ پور" کی رافضی حکومت نے آپکو شہر بدر کردیا تھا۔لیکن آپ نے مشکل حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے دینِ متین کے کام کو مزید وسعت وقوت اور ایسے منظم طریقے سے کیا کہ اس کے اثرات آج تک زندہ وباقی ہیں اور قیامت تک باقی رہیں گے۔(ان شاء اللہ تعالیٰ)
وصال: 12/رجب المرجب 1235ھ میں آپ کاوصال ہوا۔قبرِ انور"مدراس " انڈیا میں ہے۔
//php } ?>