حضرت علامہ حافظ محمد اسماعیل محمود آبادی رحمۃ اللہ علیہ
سیرت وخصائص:
"ریاست محمود آباد" (ضلع سیتا پور) کا مشہور قصبہ ہے حضرت مولانا محمد اسمعیل کا خاندان یہیں سکونت پذیر تھا۔میلاد خوانی کا خاندان میں خصوصی اہتمام ہوتا تھا ۔مولانا کے والد حافظ محمد علی معصوم حضرت خواجہ عبد الصمد ابدال قدس سرہٗ کےمرید رشید تھے اور بسلسلہ مُلازمت کوٹھی عثمان پُور تشریف لاتےتو مولانا ان کی خاطر مدارت میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کرتے۔نعت خوانی کے ذریعہ بھی آپ کو مسروروشاداں رکھتے۔خواجہ صاحب سے گہری عقیدت کی بناپر اپنے چچا کی وساطت سے آپ نے حضرت ممدوح کی خدمت میں مستقل حاضری کی درخواست کی جو قبول کر لی گئی۔اس طرح آپ حضرت خواجہ صاحب کے ساتھ سفروحضرمیں شریک رہنے لگے۔آپ نے تعلیم کی ابتدا میزان و منشعب سےکی۔ تکمیل تعلیم کے دوران ہی حضرت خواجہ کا 1323ھ میں وصال ہوگیا۔اسکے بعد اپنے مرشد زادہ حضرت مولانا سید شاہ مصباح الحسن قدس سرہٗ سجاد نشین کی معیت میں شیخ المحدثین امام العصر مولانا شاہ وصی احمد محدث سورتی قدس سرہٗ سے دورہ حدیث کیا اور 1327 ھ میں فراغت حاصل کی۔
حضرت مولانا محمد اسمعیل نے استاذ محترم حضرت محدث وقت محدث سورتی قدس سرہٗ کے حکم پر محمود آباد میں مدرسہ قائم کیا۔جہاں آپ طلباء کو درسی نظامی کی ابتدائی کتب پڑھاتے تھے۔مولانا برکات احمد پیلی بھیتی نبیرہ مولانا عبد الطیف سورتی کا بیان ہے کہ مولانا نہایت نفاست پسند انسان تھے طلبہ سے اولاد کی طرح محبت کرتے تھے اور بڑی دھیمی آواز میں درس دیتے ۔اکثر دورانِ درس آپ پر رقت طاری ہوجاتی۔مولانا برکات احمد 1940ء کےاوائل میں مولانا اسماعیل سے پڑھنے کےلیے محمود آباد گئے تھے۔مولانا محمد اسمعیل اپنے استاذ محترم کی علالت سن کر پیلی بھیت تشریف لے گئے اور تادم واپسیں مامور بہ خدمت رہے۔
مولانا حافظ محمد اسمعیل محمود آبادی نہایت سادہ لوح انسان تھے ۔آپ قرآن مجید کی تلاوہ نہایت خوش الحان سے کرتے۔آپ کے اندازِ بیان کی سحر خیزی سے مجلس وعظ پر رقت و جذب کی کیفیت طاری ہوجاتی۔آپ کی آواز پر شعلہ سالپک جانے کا گمان ہوتا تھا ، اس قدر محویت کے عالم میں نعت رسول مقبولﷺ سناتےکہ پوری محفل پر ایک وجد طاری ہوجاتا۔
اعلیٰحضرت امام احمد رضا خاں قدس سرہٗ نے آپ کے اعلیٰ عرفانی مدارج کی بدولت آپ کی شروع خلافت سے نوازا۔آپ کا حلقہ ارادت بہت وسیع تھا۔
تاریخِ وصال: 1371ھ میں آپ کا وصال ہوا اور خاک وطن ہی میں پردہ نشین ہوئے۔
ماخذومراجع: تذکرہ خلفائے اعلیٰ حضرت۔
//php } ?>