2015-11-14
علمائے اسلام
متفرق
1779
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 1304 | | |
یوم وصال | 1360 | صفر المظفر | 02 |
حضرت مولانا الحاج محمد یوسف نوشاہی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب:اسمِ گرامی:محمدیوسف۔لقب:بابو،نوشاہی۔پورانام اسطرح ہے:مولانا بابو محمد یوسف نوشاہی علیہ الرحمہ ۔والدکااسمِ گرامی:حافظ کرم الٰہی علیہ الرحمہ۔آپ کے اجداد میں سےجگجیت سنگھ کھو کھرراجپوت،بجواڑہ کے حاکم تھے۔حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمہ اللہ تعالیٰ کے زمانے میں حلقہ بگوش اسلام ہوئے توان کا نام نواب محمد رحمت اللہ رکھاگیا۔
تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1304ھ،مطابق1886ءکو"موضع مردانہ" ضلع شیخوپورہ میں پیدا ہوئے۔ مولانا محمد یوسف سن شعور کو پہنچنے کے بعد جب علوم دینیہ سے بہرہ ور ہوئے توا زراہ انکسار آیۂ مبارکہ "وکلبہم باسط ذراعیہ بالوصید"(1304ھ)سےاپنی تاریخ ِولادت اخذ فرمائی۔
بیعت وخلافت: آپ سلسلۂ عالیہ قادریہ نوشاہیہ میں حضرت مولانا محمد اعظم رحمہ اللہ تعالیٰ سے بیعت ہوئے اور مجاز ہوئے ۔اپنے سلسلے کے اور ادو وظائف پابندی سے ادا کرتے اور ہر ماہ ختم گیارہویں شریف کا اہتمام کرتے،حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے والہانہ عقیدت و محبت رکھتے تھے،چونکہ ابجد کے حساب سے "بابو"کے عدد گیا رہ ہیں اس لئے انہوں نے یہ لفظ اپنے نام کا جزو بنا لیا تھا۔
تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اپنےوالدِگرامی سے حاصل کی ۔پھر اس وقت کے جید علماءکرام سے تحصیلِ علم کیا۔آپ کاشماراپنے وقت کےممتازعلماءکرام سے ہوتاتھا۔
سیرت وخصائص: عالم وعارف،عاشقِ غوثِ صمدانی حضرت علامہ مولانا الحاج محمدیوسف نوشاہی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ صاحبِ کشف وکرامت بزرگ تھے۔حصول معاش کے لئے پوسٹل کلرک کے فرائض انجام دیتے رہے۔ایک مرتبہ انہوں نے ذہنی طور پر حضرت حافظ شیرازی کو مخاطب کرتے ہوئے دیوان حافظ سے فال نکالی کہ آپ کا زمانہ حضرت سید نا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مؤخر ہے،پھر کیا وجہ ہے کہ آپ نے ان کی توصیف میں کچھ نہیں کہا؟ چنانچہ یہ شعر نکلا ؎ حافظؔ از معتقد انست،گرامی دارش۔۔۔زانکہ بخشائش بس روح مکرم با اوست۔یعنی حافظ معتقدین میں سے ہے اس کی عزت کرو کیونکہ بہت ہی مکرم روح کی عنایت اس کے شامل حال ہے۔
مولانا محمد یوسف نوشاہی دو مرتبہ حج و زیارت سے مشرف ہوئے،اسی دوران بغداد شریف،کربلا معلّٰی اور نجف اشرف گئے اور بزرگان دین کے مزارات پر حاضر ہو کر استفاضہ کیا تھا۔آپ صاحبِ تصنیف بزرگ تھے۔آپ نےتقریباً ایک درجن مفیدکتب تصنیف فرمائیں تھیں۔
وصال: آپ کاوصال 2/صفرالمظفر1360ھ،مطابق یکم مارچ 1941ءکوہوا۔آپ کامزار شریف موضع مردانہ تحصیل فیروز والا ضلع شیخو پورہ میں ہے۔
ماخذومراجع: تذکرہ اکابرِاہلسنت۔
//php } ?>